Iztirab

Iztirab

ہندوستان

ناقوس سے غرض ہے نہ مطلب اذاں سے ہے 
مجھ کو اگر ہے عشق تو ہندوستاں سے ہے 
تہذیب ہند کا نہیں چشمہ اگر ازل 
یہ موج رنگ رنگ پھر آئی کہاں سے ہے 
ذرے میں گر تڑپ ہے تو اس ارض پاک سے 
سورج میں روشنی ہے تو اس آسماں سے ہے 
ہے اس کے دم سے گرمئی ہنگامۂ جہاں 
مغرب کی ساری رونق اسی اک دکاں سے ہے 

ظفر علی خاں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *