Iztirab

Iztirab

ہندو ہیں بت پرست مسلماں خدا پرست

ہندو ہیں بت پرست مسلماں خدا پرست 
پوجوں میں اس کسی کو جو ہو آشنا پرست 
اس دور میں گئی ہے مروت کی آنکھ پھوٹ 
معدوم ہے جہان سے چشم حیا پرست 
دیکھا ہے جب سے رنگ کفک تیرے پاؤں میں 
آتش کو چھوڑ گبر ہوئے ہیں حنا پرست 
چاہے کہ عکس دوست رہے تجھ میں جلوہ گر 
آئینہ دار دل کو رکھ اپنے صفا پرست
آوارگی سے خوش ہوں میں اتنا کہ بعد مرگ 
ہر ذرہ میری خاک کا ہوگا ہوا پرست 
خاک فنا کو تاکہ پرستش تو کر سکے 
جوں خضر مت کہائیو آب بقا پرست 
سوداؔ سے شخص کے تئیں آزردہ کیجیے 
.اے خود پرست حیف نہیں تو وفا پرست

مرزا محمد رفیع سودا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *