Iztirab

Iztirab

ہولی

سحر موسیقی ہوا پھر گونج اٹھے گوکل کے بن 
رقص فرمانے لگی پھر وادیٔ گنگ و جمن 
پھر شباب مست نکلا مل کے چہرے پر گلال 
پھر نکھر آیا بہار لالہ سے حسن چمن 
پھر ہوائے تند لے کر آئی ہولی کی بہار 
ہاتھ میں پچکاریاں لے کر چلے پھر مرد و زن 
پھر جنون زندگی کو مل گیا نام سرور 
پھر نظر آنے لگا ہر سادگی میں بانکپن 
ڈھولکیں باجے مجیرے اور کھڑتالیں بجیں 
پھر فضائیں ہو گئیں بنسی کی لے سے نغمہ زن 
رنگ میں ڈوبی ہوئی ہیں گوپیاں سر تا قدم 
اودے اودے پیلے پیلے نیلے نیلے پیرہن 

عرش ملسیانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *