Iztirab

Iztirab

ہیں رواں اس راہ پر جس کی کوئی منزل نہ ہو

ہیں رواں اس راہ پر جس کی کوئی منزل نہ ہو 
جستجو کرتے ہیں اس کی ، جو ہمیں حاصل نہ ہو 
دشت نجد یاس میں دیوانگی ہو ہر طرف 
ہر طرف محمل کا شک ہو ، پر کہیں محمل نہ ہو 
وہم یہ تُجھ کو عجب ہے اے جمال کم نما 
جیسے سب کچھ ہو مگر ، تُو دید کہ قابل نہ ہو 
وہ کھڑا ہے ایک باب علم کی دہلیز پر 
میں یہ کہتا ہوں ، اسے اس خوف میں داخل نہ ہو 
چاہتا ہوں میں منیرؔ اس عمر کہ انجام پر 
.ایک ایسی زندگی جُو اس طرح مشکل نہ ہو

منیر نیازی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *