ہیں رواں اس راہ پر جس کی کوئی منزل نہ ہو جستجو کرتے ہیں اس کی ، جو ہمیں حاصل نہ ہو دشت نجد یاس میں دیوانگی ہو ہر طرف ہر طرف محمل کا شک ہو ، پر کہیں محمل نہ ہو وہم یہ تُجھ کو عجب ہے اے جمال کم نما جیسے سب کچھ ہو مگر ، تُو دید کہ قابل نہ ہو وہ کھڑا ہے ایک باب علم کی دہلیز پر میں یہ کہتا ہوں ، اسے اس خوف میں داخل نہ ہو چاہتا ہوں میں منیرؔ اس عمر کہ انجام پر .ایک ایسی زندگی جُو اس طرح مشکل نہ ہو
منیر نیازی