Iztirab

Iztirab

یار ہے تُو جس کو سمجھا غیر ہے

یار ہے تُو جس کو سمجھا غیر ہے 
غیر اپنا کون اپنا غیر ہے 
غیر کا احوال سنتے ہیں وُہ خوب 
اس لئے احوال مرا غیر ہے 
ہے تیری تیغ نگہ میں کیا اثر 
وار ہو ہم پر تُو کٹتا غیر ہے 
غیر سمجھا ہے یہاں تک ہم کو یار 
بوسہ مانگیں ہم تُو پاتا غیر ہے 
اگلے یاروں میں تمہارے تھا نسیمؔ 
.آج سمجھے ہم کے اگلا غیر ہے

پنڈت دیا شنکر نسیمؔ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *