Iztirab

Iztirab

یا رب مرے نصیب میں اکل حلال ہو

یا رب مرے نصیب میں اکل حلال ہو
کھانے کو قورمہ ہو کھلانے کو دال ہو
لے کر برات کون سپر ہائی وے پہ جائے
ایسی بھی کیا خوشی کہ سڑک پر وصال ہو
جلدی میں منہ سے لفظ جمالو نکل گیا
کہنا یہ چاہتا تھا کہ تم مہ جمال ہو
عورت کو چاہئے کہ عدالت کا رخ کرے
جب آدمی کو صرف خدا کا خیال ہو
اک بار ہم بھی راہنما بن کے دیکھ لیں
پھر اس کے بعد قوم کا جو کچھ بھی حال ہو
ہم تو کسی سے بھیک نہیں مانگتے فگارؔ
لیکن اگر فقیر کی صورت سوال ہو
دلاور فگار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *