Iztirab

Iztirab

یہ تیرا عشق کب کا آشنا تھا

یہ تیرا عشق کب کا آشنا تھا
کہاں کا جان کو میری دھرا تھا
وہ ساعت کون سی تھی یا الہی
کہ جس ساعت دو چار اس سے ہوا تھا
میں کاش اس وقت آنکھیں موند لیتا
کہ میرا دیکھنا مجھ پر بلا تھا
میں اپنے ہاتھ اپنے دل کو کھویا
خداوندا میں کیوں عاشق ہوا تھا
نہ تھا اس وقت جز اللہ کوئی
.ولے یہ سوزؔ پہلو میں کھڑا تھا

میر سوز دہلوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *