Iztirab

Iztirab

یہ کون سا مقام ہے اے جوش بے خودی

یہ کون سا مقام ہے اے جوش بے خودی 
رستہ بتا رہا ہوں ہر اک رہنما کو میں 
دونوں ہی کامیاب ہوئے ہیں تلاش میں 
ذات خدا ملی مجھے ذات خدا کو میں 
مٹی اٹھا کے دیکھتا ہوں راہ شوق کی 
بھولا نہیں ہوں جوش طلب میں فنا کو میں 
ہستی فنا ہوئی تو حقیقت یہ کھل گئی 
میں خود بقا ہوں کس لیے ڈھونڈوں بقا کو میں 
کیوں کر میں اس کو دشمن ہستی قرار دوں 
پاتا ہوں مدعا کا ذریعہ قضا کو میں 
کیوں اس کی جستجو کا ہو سودا مجھے رتنؔ 
مجھ سے اگر جدا ہو تو ڈھونڈوں خدا کو میں 

رتن پنڈوروی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *