Iztirab

Iztirab

گالی سہی ادا سہی چین جبیں سہی

گالی سہی ادا سہی چین جبیں سہی 
یہ سب سہی پر ایک نہیں کی نہیں سہی 
مرنا میرا جُو چاہے تُو لگ جا گلے سے ٹک 
اٹکا ہے دم میرا یہ دم واپسیں سہی 
گر نازنیں کہ کہنے سے مانا برا ہو کچھ 
مری طرف کو دیکھیے میں نازنیں سہی 
کچھ پڑ گیا ہے آنکھ میں رونا کہے ہے تُو 
کیوں میں عبث کو بحثوں یہی دِل نشیں سہی 
آگے بڑھے جو جاتے ہو کیوں کون ہے یہاں 
جُو بات ہم کو کہنی ہے تم سے یہیں سہی 
منظور دُوستی جُو تمہیں ہے ہر ایک سے 
.اچھا تُو کیا مضایقہ انشاؔ سے کیں سہی 

انشاءاللہ خان

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *