Iztirab

Iztirab

شہید وطن

دیکھیے ان جینے والوں کا نشان زندگی
دیکھیے ان مرنے والوں کا جہان زندگی
دیکھیے ان پستیوں میں آسمان زندگی
دیکھیے ان خاک کے ذروں کی شان زندگی
بیٹھیے دم بھر شہیدان وطن کی خاک پر
دیکھیے روح وفا کیا کیا ابھرتی ہے یہاں
دیکھیے حب وطن دل میں اترتی ہے یہاں
دیکھیے دل کی فضا کیسی نکھرتی ہے یہاں
دیکھیے رحمت خدا کی طوف کرتی ہے یہاں
بیٹھیے دم بھر شہیدان وطن کی خاک پر
اس جگہ بے رنگیاں بھی عالم تصویر ہیں
اس جگہ تاریکیاں بھی شمع کی تنویر ہیں
اس جگہ خاموشیاں بھی اک لب تقریر ہیں
اس جگہ روپوشیاں بھی دل کی دامن گیر ہیں
بیٹھیے دم بھر شہیدان وطن کی خاک پر
اٹھ گئے دنیا سے لیکن ایک دنیا ہو گئے
بلبلے پانی کے تھے ٹوٹے تو دریا ہو گئے
یہ وہ تھے ذرات جو اڑ کر ثریا ہو گئے
یہ وہ تھے بیمار جو مر کر مسیحا ہو گئے
بیٹھے دم بھر شہیدان وطن کی خاک پر
دل کے اجڑے باغ کو آباد ہوتے دیکھیے
روح کی افسردگی کو شاد ہوتے دیکھیے
بندگی کو قید سے آزاد ہوتے دیکھیے
پر شکستہ صید کو صیاد ہوتے دیکھیے
بیٹھیے دم بھر شہیدان وطن کی خاک پر
آئیے اس خاک سے کسب فضیلت کیجیے
آئیے قربان اس پر دل کی دولت کیجیے
ہاں ذرا رک جائیے اتنی نہ عجلت کیجیے
اس زیارت گاہ عالم کی زیارت کیجیے
بیٹھیے دم بھر شہیدان وطن کی خاک پر

جوش ملسیانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *