Iztirab

Iztirab

شام بہار

ضو فشاں ہے فلک پہ ماہ مبیں 
چاندنی سے چمک اٹھی ہے زمیں 
ہو گئی ہے ہر ایک شے سیمیں 
تابش نور کا جواب نہیں 

خاک پر سربسر ہے بارش نور 
تا بہ حد نظر ہے بارش نور 

غرق ہیں نور میں جو دشت و دمن 
پھول مثل چراغ ہیں روشن 
صحن فردوس ہے زمین چمن 
گل فشاں ہے نگاہ کا دامن 

لہلہاتے ہیں سبز پوش درخت 
ہو گئے ہیں شراب نوش درخت

سید عابد علی عابد

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *