Iztirab

Iztirab

تارے تو دیں طعنے مجھ کو چندا مجھے تڑپائے

تارے تو دیں طعنے مجھ کو چندا مجھے تڑپائے 
رین برہ کی سائیں سائیں کر کے روز ڈرائے 
بالم ہیں پردیسی سکھی رے 
نیند نہ مجھ کو آئے 
پھولوں سے بھونرا کرتا ہے میٹھی میٹھی باتیں 
دن میرے ہیں سونے سونے اجڑی اجڑی راتیں 
بالم ہیں پردیسی سکھی رے 
نیند نہ مجھ کو آئے 
مجھ سے پوچھ بتاؤں تجھ کو برہن کیا ہے سجنی 
سانجھ سویرے چین نہ آئے سلگے من میں اگنی 
بالم ہیں پردیسی سکھی رے 
جیون بیتا جائے 

ضیا فتح آبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *