Iztirab

Iztirab

او میاں بانکے ہے کہاں کی چال

او میاں بانکے ہے کہاں کی چال 
تم جو چلتے ہو نت یہ بانکی چال 
ناز رفتار یہ نہیں دیکھا 
ہم نے دیکھی ہے اک جہاں کی چال 
لاکھوں پامال ناز ہیں ان کے 
کون سمجھے ہے ان بتاں کی چال 
کبک کو دیکھ کر یہ کہنے لگا 
یہ چلے ہے ہمارے ہاں کی چال 
رکھ کے شطرنج غائبانۂ عشق 
تم چلے اک تو امتحاں کی چال 
تس پہ دشمن ہمارے جی کی ہوئی 
کجیٔ پیل آسماں کی چال 
مصحفیؔ بھر چلا وہ ریش و بروت 
ہوئے جس پیر ناتواں کی چال 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *