Iztirab

Iztirab

جب تک کہ تری گالیاں کھانے کے نہیں ہم

جب تک کہ تری گالیاں کھانے کے نہیں ہم 
اٹھ کر ترے دروازے سے جانے کے نہیں ہم 
جتنا کہ یہ دنیا میں ہمیں خوار رکھے ہے 
اتنے تو گنہ گار زمانے کے نہیں ہم 
ہو جاویں گے پامال گزر جاویں گے جی سے 
پر سر ترے قدموں سے اٹھانے کے نہیں ہم 
آنے دو اسے جس کے لیے چاک کیا ہے 
ناصح سے گریباں کو سلانے کے نہیں ہم 
جب تک کہ نہ چھڑکے گا گلاب آپ وہ آ کر 
اس غش سے کبھی ہوش میں آنے کے نہیں ہم 
جاویں گے صبا باغ میں گلگشت چمن کو 
پر تیری طرح خاک اڑانے کے نہیں ہم 
اے مصحفیؔ خوش ہونے کا نہیں ہم سے وہ جب تک 
سر کاٹ کے نذر اس کو بھجانے کے نہیں ہم

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *