Iztirab

Iztirab

یوں چلتے ہیں لوگ راہ ظالم

یوں چلتے ہیں لوگ راہ ظالم 
کوئی چال ہے یہ بھی آہ ظالم 
اوروں کی طرف تو دیکھتا ہے 
ایدھر بھی تو کر نگاہ ظالم 
ہے راست تو یہ کہ میں نہ دیکھا 
تجھ سا کوئی کج کلاہ ظالم 
کچھ رحم بھی ہے تری جفا سے 
اک خلق ہے داد خواہ ظالم 
کس واسطے بولتا نہیں تو 
کیا مجھ سے ہوا گناہ ظالم 
اے مصحفیؔ دل کہیں نہ دیجے 
ہوتی ہے بری یہ چاہ ظالم 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *