Iztirab

Iztirab

مدت سے ہوں میں سر خوش صہبائے شاعری

مدت سے ہوں میں سر خوش صہبائے شاعری 
ناداں ہے جس کو مجھ سے ہے دعوائے شاعری 
میں لکھنؤ میں زمزمہ سنجان شہر کو 
برسوں دکھا چکا ہوں تماشائے شاعری 
پھبتا نہیں ہے بزم امیران دہر میں 
شاعر کو میرے سامنے غوغائے شاعری 
اک طرفہ خر سے کام پڑا ہے مجھے کہ ہائے 
سمجھے ہے آپ کو وہ مسیحائے شاعری 
ہے شاعروں کی اب کے زمانے میں یہ معاش 
پھرتے ہیں بیچتے ہوئے کالائے شاعری 
لیتا نہیں جو مول کوئی مفت بھی اسے 
خفت اٹھا کے آتے ہیں گھر وائے شاعری 
اے مصحفیؔ ز گوشۂ خلوت بروں خرام 
خالی ست از برائے تو خود جائے شاعری 
ہر سفلہ را زبان و بیان تو کے رسد 
آرے توئی فغانی و بابائے شاعری 
مجنوں منم چرا دگرے رنج می برد 
در حصۂ من آمدہ لیلائے شاعری 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *