Iztirab

Iztirab

اب مجھ کو گلے لگاؤ صاحب

اب مجھ کو گلے لگاؤ صاحب 
یک شب کہیں تم بھی آؤ صاحب 
روٹھا ہوں جو تم سے میں تو مجھ کو 
آ کر کے تمہیں مناؤ صاحب 
بیٹھے رہو میرے سامنے تم 
از بہر خدا نہ جاؤ صاحب 
کچھ خوب نہیں یہ کج ادائی 
ہر لحظہ نہ بھوں چڑھاؤ صاحب 
رکھتے نہیں پردہ غیر سے تم 
جھوٹی قسمیں نہ کھاؤ صاحب 
در گزرے ہم ایسی زندگی سے 
اتنا بھی نہ جی جلاؤ صاحب 
یا غیر کی چاہ بھول جاؤ 
یا دل سے ہمیں بھلاؤ صاحب 
تم وقت کے اپنے ہو مسیحا 
مردے کے تئیں جلاؤ صاحب 
میاں مصحفیؔ یار آ ملے گا 
اتنا بھی نہ تلملاؤ صاحب 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *