Iztirab

Iztirab

آہ ہم راز کون ہے اپنا

آہ ہم راز کون ہے اپنا 
بخت ناساز کون ہے اپنا 
کس کے کہلائیں ہم کہ تیرے سوا 
بت طناز کون ہے اپنا 
بات کہہ دے ہے وہ تہ دل کی 
ایسا غماز کون ہے اپنا 
لے اڑتے تو ہی گر نہ ہم کو تو پھر 
شوق پرواز کون ہے اپنا 
وصل ہوتا نہیں، نہیں معلوم 
خلل انداز کون ہے اپنا 
بولا دیکھ آئنہ وہ حیرت سے 
چہرہ پرداز کون ہے اپنا 
گو کہ آنکھیں لڑائیں ہم اس سے 
یاں نظر باز کون ہے اپنا 
شب فرقت میں جز دم قلیاں 
یار دم ساز کون ہے اپنا 
بے نیازی کرے جو تو ہی تو پھر 
اے ہمہ ناز کون ہے اپنا 
مصحفیؔ ہم ہیں اور تنہائی 
سچ ہے انباز کون ہے اپنا 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *