تب کراں تا بہ کراں صبح کی آہٹ گونجی آفتاب ایک دھماکے سے افق پر آیا اب نہ وہ رات کی ہیبت تھی نہ ظلمت کا وہ ظلم پرچم نور یہاں اور وہاں لہرایا جتنی کرنیں بھی اندھیرے میں ابھر کر ابھریں نوک پر رات کا دامان دریدہ پایا میری تاریخ کا وہ باب منور ہے یہ دن جس نے اک قوم کو خود اس کا پتہ بتلایا
احمد ندیم قاسمی