Iztirab

Iztirab

نقش کی طرح ابھرنا بھی تمہی سے سیکھا

نقش کی طرح ابھرنا بھی تمہی سے سیکھا 
رفتہ رفتہ نظر آنا بھی تمہی سے سیکھا 
تم سے حاصل ہوا اک گہرے سمندر کا سکوت 
اور ہر موج سے لڑنا بھی تمہی سے سیکھا 
اچھے شعروں کی پرکھ تم نے ہی سکھلائی مجھے 
اپنے انداز سے کہنا بھی تمہی سے سیکھا 
تم نے سمجھائے مری سوچ کو آداب ادب 
لفظ و معنی سے الجھنا بھی تمہی سے سیکھا 
رشتۂ ناز کو جانا بھی تو تم سے جانا 
جامۂ فخر پہننا بھی تمہی سے سیکھا 
چھوٹی سی بات پہ خوش ہونا مجھے آتا تھا 
پر بڑی بات پہ چپ رہنا تمہی سے سیکھا 

زہرا نگاہ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *