Iztirab

Iztirab

جب تک خلش درد خدا داد رہے گی

جب تک خلش درد خدا داد رہے گی
دنیا دل ناشاد کی آباد رہے گی
روح اپنی ہے بیگانۂ ہر جنت و دوزخ
گم ہو کے ہر اک قید سے آزاد رہے گی
جو خاک کا پتلا وہی صحرا کا بگولہ
مٹنے پہ بھی اک ہستیٔ برباد رہے گی
شیطان کا شیطان فرشتے کا فرشتہ
انسان کی یہ بوالعجبی یاد رہے گی
ہاں وسعت زنجیر تک آزاد بھی ہوں میں
ہستی مری مجموعۂ ازداد رہے گی
ہر شام ہوئی صبح کو اک خواب فراموش
دنیا یہی دنیا ہے تو کیا یاد رہے گی
شہرہ ہے یگانہؔ تری بیگانہ روی کا
واللہ یہ بیگانہ روی یاد رہے گی

یگانہ چنگیزی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *