Iztirab

Iztirab

Aanand Akhtar

دکھا رہا ہے انگوٹھا فلک سے تارا مجھے

دکھا رہا ہے انگوٹھا فلک سے تارا مجھے دھکیل دے نہ بلندی سے پھر دوبارا مجھے مرے سوا بھی کوئی قید ہے خرابے میں عجیب طور سے وہ رات بھر پکارا مجھے مرے خلاف کھڑا ہو گیا ہے کون آخر جو روپ دھار کے میرا ہی تیر مارا مجھے کیا جب اس نے تہہ آب

دکھا رہا ہے انگوٹھا فلک سے تارا مجھے Read More »