مدت کے بعد خواب میں آیا تھا میرا باپ
مدت کے بعد خواب میں آیا تھا میرا باپ اور اس نے مجھ سے اتنا کہا خوش رہا کرو پہلے تو اس نے غم کے فوائد بیاں کئے پھر وقفہ لے کے کہنے لگا خوش رہا کرو عباس تابش Fazi Khan
مدت کے بعد خواب میں آیا تھا میرا باپ اور اس نے مجھ سے اتنا کہا خوش رہا کرو پہلے تو اس نے غم کے فوائد بیاں کئے پھر وقفہ لے کے کہنے لگا خوش رہا کرو عباس تابش Fazi Khan
ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابشؔ میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے عباس تابش Fazi Khan
یہ محبت کی کہانی نہیں مرتی لیکن لوگ کردار نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں عباس تابش Fazi Khan
جس سے پوچھیں ترے بارے میں یہی کہتا ہے خوب صورت ہے وفادار نہیں ہو سکتا عباس تابش Fazi Khan
مدت کے بعد خواب میں آیا تھا میرا باپ اور اس نے مجھ سے اتنا کہا خوش رہا کرو عباس تابش Fazi Khan
مصروف ہیں کچھ اتنے کہ ہم کار محبت آغاز تو کر لیتے ہیں جاری نہیں رکھتے عباس تابش Fazi Khan
میرے سینے سے ذرا کان لگا کر دیکھو سانس چلتی ہے کہ زنجیر زنی ہوتی ہے عباس تابش Fazi Khan
جھونکے کے ساتھ چھت گئی دستک کے ساتھ در گیا تازہ ہوا کے شوق میں میرا تو سارا گھر گیا عباس تابش Fazi Khan
شب کی شب کوئی نہ شرمندۂ رخصت ٹھہرے جانے والوں کے لیے شمعیں بجھا دی جائیں عباس تابش Fazi Khan
محبت ایک دم دکھ کا مداوا کر نہیں دیتی یہ تتلی بیٹھتی ہے زخم پر آہستہ آہستہ عباس تابش Fazi Khan