ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم چلے جانا
ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم چلے جانا میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں آفتاب مضطر Fazi Khan
ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم چلے جانا میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں آفتاب مضطر Fazi Khan
کیوں شور بپا ہے ذرا دیکھو تو نکل کر میں اس کی گلی سے ابھی گزرا تو نہیں ہوں آفتاب مضطر Fazi Khan
ان کے لیے لڑ جاؤں گا تقدیر میں تجھ سے حالانکہ کبھی تجھ سے میں الجھا تو نہیں ہوں آفتاب مضطر Fazi Khan
چپ چاپ سہی مصلحتاً وقت کے ہاتھوں مجبور سہی وقت سے ہارا تو نہیں ہوں آفتاب مضطر Fazi Khan
مضطرؔ مجھے کیوں دیکھتا رہتا ہے زمانہ دیوانہ سہی ان کا تماشا تو نہیں ہوں آفتاب مضطر Fazi Khan
ہر ظلم ترا یاد ہے بھولا تو نہیں ہوں اے وعدہ فراموش میں تجھ سا تو نہیں ہوں اے وقت مٹانا مجھے آسان نہیں ہے انساں ہوں کوئی نقش کف پا تو نہیں ہوں چپ چاپ سہی مصلحتاً وقت کے ہاتھوں مجبور سہی وقت سے ہارا تو نہیں ہوں یہ دن تو مجھے ان کے