ظفرؔ بدل کہ ردیف اور تو غزل وہ سنا
ظفرؔ بدل کہ ردیف اُور تُو غزل وُہ سُنا .کے جس کا تّجھ سے ہر اِک شعر انتخاب ہوا بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
ظفرؔ بدل کہ ردیف اُور تُو غزل وُہ سُنا .کے جس کا تّجھ سے ہر اِک شعر انتخاب ہوا بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
روز معمورۂ دنیا میں خرابی ہے ظفرؔ .ایسی بستی کو تُو ویرانہ بنایا ہوتا بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
یاں تک عدو کا پاس ہے ان کو کے بزم میں .وُہ بیٹھتے بھی ہیں تُو میرے ہم نشیں سے دُور بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
نہ کوہ کن ہے نہ مجنوں کہ تھے میرے ہمدرد .میں اپنا درد مُحبت کہوں تُو کس سے کہوں بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
پائے کوباں کوئی زنداں میں نیا ہے مجنُوں .آتی آواز سلاسل کبھی ایسی تُو نہ تھی بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
ہاتھ کیوں باندھے میرے چھلا اگر چوری ہوا .یہ سراپا شوخی رنگ حنا تھی میں نہ تھا بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
نہ کچھ ہم ہنس کہ سیکھے ہیں نہ کچھ ہم رُو کہ سیکھے ہیں .جُو کچھ تھوڑا سا سیکھے ہیں تمہارے ہو کہ سیکھے ہیں بہادر شاہ ظفر iztirabiztirab.com
نہ کچھ ہم ہنس کہ سیکھے ہیں نہ کچھ ہم رو کہ سیکھے ہیں Read More »