شکوہ ہے کفر اہل محبت کہ واسطے
شکوہ ہے کفر اہل مُحبت کہ واسطے .ہر اِک جفائے دُوست پہ شکرانہ چاہیے بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
شکوہ ہے کفر اہل مُحبت کہ واسطے .ہر اِک جفائے دُوست پہ شکرانہ چاہیے بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
سجا کر لختَ دِل سے کشتی چشم تمنا کو .چلا ہوں بارگاہ عشق میں لے کر یہ نذرانہ بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیے .بس اِک نگاہ مُرشد مے خانہ چاہیے بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
صدقے اے قاتِل تیرے مُجھ تشنۂ دیدار کی .تشنگی جاتی رہی آب دم شمشیر سے بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
قفس میں بھی وہی خواب پریشاں دیکھتا ہوں میں .کے جیسے بجلیوں کی رو فلک سے آشیاں تک ہے بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
نکالے حوصلہ مقتل میں اپنے بسمل کہ .نثار تیغ کہ قربان ایسے قاتل کہ بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
نہیں تھمتے نہیں تھمتے میرے آنسو بیدمؔ .راز دِل ان پہ ہوا جاتا ہے افشا دیکھو بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
نہ تُو اپنے گھر میں قرار ہے نہ تیری گلی میں قیام ہے تیری زلف و رخ کا فریفتہ کہیں صبح ہے کہیں شام ہے بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
نہ تو اپنے گھر میں قرار ہے نہ تیری گلی میں قیام ہے Read More »
نہ قرب گُل کی تاب تھی نہ ہجر گُل میں چین تھا .چمن چمن پھرے ہم اپنا آشیاں لیے ہوئے بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
نہ نشاط وصَال نہ ہجر کا غم نہ خیال بہار نہ خوف خزاں .نہ سقر کا خطر ہے نہ شُوق ارم نہ ستم سے حذر نہ کرم سے غرض بیدم شاہ وارثی iztirabiztirab.com
نہ نشاط وصال نہ ہجر کا غم نہ خیال بہار نہ خوف خزاں Read More »