شعر دولت ہے کہاں کی دولت
شعر دولت ہے کہاں کی دولت میں غنی ہوں تو زباں کی دولت سیکڑوں ہو گئے صاحب دیواں میری تقریری و بیاں کی دولت سیر مہتاب کر آئے ہم بھی بارے اس آب رواں کی دولت زخم کیا کیا مرے تن پر آئے تیری شمشیر و سناں کی دولت ہوئی محبوس قفس بلبل نے رنج […]