Iztirab

Iztirab

Ghulam Hamdani Mushafi Ghazal

میری سی تو نے گل سے نہ گر اے صبا کہی

میری سی تو نے گل سے نہ گر اے صبا کہی میں بھی لگا دوں آگ گلستاں کو تو سہی گو صبح دور ہے شب ہجراں کی لیک تو اپنی طرف سے تو نہ کر اے نالہ گو تہی ظالم پھرا مزاج نہ تیرا غرور سے انصاف کر تو میں تری کیا کیا جفا سہی […]

میری سی تو نے گل سے نہ گر اے صبا کہی Read More »

مدت سے ہوں میں سر خوش صہبائے شاعری

مدت سے ہوں میں سر خوش صہبائے شاعری ناداں ہے جس کو مجھ سے ہے دعوائے شاعری میں لکھنؤ میں زمزمہ سنجان شہر کو برسوں دکھا چکا ہوں تماشائے شاعری پھبتا نہیں ہے بزم امیران دہر میں شاعر کو میرے سامنے غوغائے شاعری اک طرفہ خر سے کام پڑا ہے مجھے کہ ہائے سمجھے ہے

مدت سے ہوں میں سر خوش صہبائے شاعری Read More »

شب ہجر صحرائے ظلمات نکلی

شب ہجر صحرائے ظلمات نکلی میں جب آنکھ کھولی بہت رات نکلی مجھے گالیاں دے گیا وہ صریحاً مرے منہ سے ہرگز نہ کچھ بات نکلی ہوا وادیٔ قتل صحرائے محشر مری نعش جب روز میقات نکلی کمی کر گیا ناز پنہاں کا خنجر نہ جاں تیرے بسمل کی ہیہات نکلی تو اے مصحفیؔ اب

شب ہجر صحرائے ظلمات نکلی Read More »

زلفوں کا بکھرنا اک تو بلا عارض کی جھلک پھر ویسی ہی

زلفوں کا بکھرنا اک تو بلا، عارض کی جھلک پھر ویسی ہی آنکھوں کا مٹکنا ہوش ربا، ہر ایک پلک پھر ویسی ہی وہ شوخ جو گزرے مثل صبا، تو بھڑکے نہ کیوں کر آتش دل اک طور کی اس کی جنبش پا، دامن کی جھٹک پھر ویسی ہی کوئی کیوں نہ گریباں چاک کرے

زلفوں کا بکھرنا اک تو بلا عارض کی جھلک پھر ویسی ہی Read More »

رحمت تری اے ناقہ کش محمل حاجی

رحمت تری اے ناقہ کش محمل حاجی چاہے تو کرے راہب بت خانہ کو ناجی کس دن نہ اٹھا دل سے مرے شور پرستش کس رات یہاں کعبے میں ناقوس نہ باجی میں آپ کمر بستہ ہوں اب قتل پہ اپنے بن یار ہے جینے سے مرا بس کہ خفا جی اک سینے میں دل

رحمت تری اے ناقہ کش محمل حاجی Read More »

دیکھ اس کو اک آہ ہم نے کر لی

دیکھ اس کو اک آہ ہم نے کر لی حسرت سے نگاہ ہم نے کر لی کیا جانے کوئی کہ گھر میں بیٹھے اس شوخ سے راہ ہم نے کر لی بندہ پہ نہ کر کرم زیادہ بس بس تری چاہ ہم نے کر لی جب اس نے چلائی تیغ ہم پر ہاتھوں کی پناہ

دیکھ اس کو اک آہ ہم نے کر لی Read More »

دل کے نگر میں چار طرف جب غم کی دہائی بیٹھ گئی

دل کے نگر میں چار طرف جب غم کی دہائی بیٹھ گئی سر پہ ہمارے دست قضا سے تیغ جدائی بیٹھ گئی ہم ہیں فقیر اللہ کے یارو پھر اس کا ہے پریکھا کیا گر ہم پاس بھی آ کر کوئی بہنی مائی بیٹھ گئی سن کے ادائے غم کی تیرے صبر و شکیب ہیں

دل کے نگر میں چار طرف جب غم کی دہائی بیٹھ گئی Read More »

در تلک آ کے ٹک آواز سنا جاؤ جی

در تلک آ کے ٹک آواز سنا جاؤ جی اپنے مشتاق کو اتنا بھی نہ ترساؤ جی غیر کے ساتھ سے بھاگے ہے مجھے دیکھ تو میں اس سے کہتا ہوں کہ اس کو تمہی ٹھہراؤ جی میں جو اک روز بلایا انہیں گھر جاتے دیکھ پاس آ بیٹھ کے کہنے لگے فرماؤ جی شانہ

در تلک آ کے ٹک آواز سنا جاؤ جی Read More »

چلے لے کے سر پر گناہوں کی گٹھری

چلے لے کے سر پر گناہوں کی گٹھری سفر میں یہ ہے رو سیاہوں کی گٹھری پڑی روز محشر وہیں برق آ کر جہاں تھی ترے دادخواہوں کی گٹھری مسافر میں اس دشت کا ہوں کہ جس میں لٹی کتنے گم کردہ راہوں کی گٹھری جہاں سوس نے بحر سے سر نکالا میں سمجھا ہے

چلے لے کے سر پر گناہوں کی گٹھری Read More »

جی سے مجھے چاہ ہے کسی کی

جی سے مجھے چاہ ہے کسی کی کیا جانے کوئی کسی کی جی کی شاہد رہیو تو اے شب ہجر جھپکی نہیں آنکھ مصحفیؔ کی رونے پہ مرے جو تم ہنسو ہو یہ کون سی بات ہے ہنسی کی جوں جوں کہ بناؤ پر وہ آیا دونی ہوئی چاہ آرسی کی گو اب وہ جواں

جی سے مجھے چاہ ہے کسی کی Read More »