Iztirab

Iztirab

Ghulam Hamdani Mushafi Ghazal

وعدوں ہی پہ ہر روز مری جان نہ ٹالو

وعدوں ہی پہ ہر روز مری جان نہ ٹالو ہے عید کا دن اب تو گلے ہم کو لگا لو ہر وقت میاں خوب نہیں گالیاں دینی کیا بکتے ہو تم یاوہ زباں اپنی سنبھالو پہنچے کو چھڑاؤ گے بڑے مرد ہو ایسے تم پہلے مرے ہاتھ سے دامن تو چھڑا لو دیوانے کا ہے […]

وعدوں ہی پہ ہر روز مری جان نہ ٹالو Read More »

نہ پیارے اوپر اوپر مال ہر صبح مسا چکھو

نہ پیارے اوپر اوپر مال ہر صبح مسا چکھو ہمارے پاس بھی اک رات تو سو کر مزا چکھو ملا دو دل کو اپنے دل سے میرے ایک ہو جاؤ بدن کو وصل کر دو لذت مہر و وفا چکھو کباب لخت دل میرے نمک سود محبت ہیں تمہارے واسطے لایا ہوں سینے پر ذرا

نہ پیارے اوپر اوپر مال ہر صبح مسا چکھو Read More »

نظر کیا آئے ذات حق کسی کو

نظر کیا آئے ذات حق کسی کو خیال اس کا نہیں مطلق کسی کو نہ تھا عاشق کے خوں میں رنگ گل زار کوئی تو دے گیا رونق کسی کو مقید میں مقید ہے وہ مطلق نہ سوجھا اتنا بھی مطلق کسی کو نہ کر اتنی بھی ناصح ہرزہ گوئی خوش آتی کب ہے یہ

نظر کیا آئے ذات حق کسی کو Read More »

مکھ پھاٹ منہ پہ کھائیں گے تلوار ہو سو ہو

مکھ پھاٹ منہ پہ کھائیں گے تلوار ہو سو ہو دبنے کے بھی تو اس سے نہیں یار ہو سو ہو جانا مجھے بھی اب طرف یار ہو سو ہو یا بولے یا بتائے وہ دھتکار ہو سو ہو صیاد کو تو خواب تغافل سے کام ہے احوال طائران گرفتار ہو سو ہو سودائی بن

مکھ پھاٹ منہ پہ کھائیں گے تلوار ہو سو ہو Read More »

گریہ دل کو نہ سوے چشم بہاؤ

گریہ دل کو نہ سوے چشم بہاؤ ڈوبتی ہے بھنور میں جا کر ناؤ نہ گلی اپنی واں کبھی کھچڑی نت پکاتے رہے خیالی پلاؤ دل ہے اے نالہ جوں کباب ورق آنچ کم دے یہ کھا نہ جائے تاؤ بوسہ لیتے میں کاٹ کھاتے ہو کیا تمہارا برا پڑا ہے سبھاؤ جی پہ یاں

گریہ دل کو نہ سوے چشم بہاؤ Read More »

گرچہ اے دل عاشق شیدا ہے تو

گرچہ اے دل عاشق شیدا ہے تو لیکن اپنے کام میں یکتا ہے تو عاشق و معشوق کرتا ہے جدا اے فلک یہ کام بھی کرتا ہے تو لاکھ پردے گر ہوں تیرے حسن پر کوئی پردوں میں چھپا رہتا ہے تو حال دل کہنے لگوں ہوں میں تو شوخ مجھ سے یوں کہتا ہے

گرچہ اے دل عاشق شیدا ہے تو Read More »

ظلمات شب ہجر کی آفات ہے اور تو

ظلمات شب ہجر کی آفات ہے اور تو جو دم ہے غنیمت ہے کہ پھر رات ہے اور تو اک ہم سے ہی ملنے میں تأمل ہے وگرنہ غیروں سے وہی تیری ملاقات ہے اور تو یاں روز سیاہ و شب تاریک ہے اور ہم واں آئینۂ باغ طلسمات ہے اور تو مر جانے کی

ظلمات شب ہجر کی آفات ہے اور تو Read More »

شعر کیا جس میں نوک جھوک نہ ہو

شعر کیا جس میں نوک جھوک نہ ہو مرغ پھر کیا لڑے جو نوک نہ ہو کہیں دیکھے ہی سادہ رو خونخوار چشمۂ آئینہ میں جوک نہ ہو وہی کوچہ بھلا کہ جس میں کبھو دندنالوں کی روک ٹوک نہ ہو نام گردوں پہ جس کا ہے پرویں نیشکر کا یہ اس کے پھوک نہ

شعر کیا جس میں نوک جھوک نہ ہو Read More »

سدھاری قوت دل تاب اور طاقت سے کہہ دیجو

سدھاری قوت دل تاب اور طاقت سے کہہ دیجو ہوئے ہیں ناتواں ہم بستر راحت سے کہہ دیجو موا بھی میں تو اے یارو جو یاروں سے مرے ہووے سلام شوق اس کا تم مری تربت سے کہہ دیجو گر اے قاصد تو اس کے روبرو جاوے اشارے سے دعا میری بھی اس معشوق کم

سدھاری قوت دل تاب اور طاقت سے کہہ دیجو Read More »

دور سے مجھ کو نہ منہ اپنا دکھاؤ جاؤ

دور سے مجھ کو نہ منہ اپنا دکھاؤ جاؤ بس جی بس دیکھ لیا میں تمہیں جاؤ جاؤ اس قدر آمد و شد تم کو ضرر رکھتی ہے دوستاں ہر گھڑی اس کو میں نہ آؤ جاؤ جاؤں جاؤں ہی جو کرتے ہو تو مانع ہے کون جاؤ مت جاؤ جو جاتے ہو تو جاؤ

دور سے مجھ کو نہ منہ اپنا دکھاؤ جاؤ Read More »