در تلک جانے کی ہے اس کے مناہی ہم کو
در تلک جانے کی ہے اس کے مناہی ہم کو اپنی بس اب نظر آتی ہے تباہی ہم کو روز جوں توں کہ ہوا شام تو پھر بہتر عذاب نظر آئی شب ہجراں کی سیاہی ہم کو ہم تو جانے کا ارادہ نہیں کرتے لیکن وہ کمر سوئے عدم کرتی ہے راہی ہم کو کیوں […]