Iztirab

Iztirab

Ghulam Hamdani Mushafi Ghazal

آج خوں ہو کے ٹپک پڑنے کے نزدیک ہے دل

آج خوں ہو کے ٹپک پڑنے کے نزدیک ہے دل نوک نشتر ہو تو ہاں قابل تحریک ہے دل اے فلک تجھ کو قسم ہے مری اس کو نہ بجھا کہ غریبوں کو چراغ شب تاریک ہے دل ورم داغ کئی سامنے رکھ کر اس کے عشق بولا یہ اٹھا لے تری تملیک ہے دل […]

آج خوں ہو کے ٹپک پڑنے کے نزدیک ہے دل Read More »

رخ زلف میں بے نقاب دیکھا

رخ زلف میں بے نقاب دیکھا میں تیرہ شب آفتاب دیکھا محروم ہے نامہ دار دنیا پانی سے تہی حباب دیکھا سرخی سے ترے لبوں کی ہم نے آتش کو میان آب دیکھا قاصد کا سر آیا اس گلی سے نامے کا مرے جواب دیکھا جانا یہ ہم نے وفات کے بعد دیکھا جو جہاں

رخ زلف میں بے نقاب دیکھا Read More »

نہ پوچھ عشق کے صدمے اٹھائے ہیں کیا کیا

نہ پوچھ عشق کے صدمے اٹھائے ہیں کیا کیا شب فراق میں ہم تلملائے ہیں کیا کیا ذرا تو دیکھ تو صناع دست قدرت نے طلسم خاک سے نقشے اٹھائے ہیں کیا کیا میں اس کے حسن کے عالم کی کیا کروں تعریف نہ پوچھ مجھ سے کہ عالم دکھائے ہیں کیا کیا ذرا تو

نہ پوچھ عشق کے صدمے اٹھائے ہیں کیا کیا Read More »

آہ ہم راز کون ہے اپنا

آہ ہم راز کون ہے اپنا بخت ناساز کون ہے اپنا کس کے کہلائیں ہم کہ تیرے سوا بت طناز کون ہے اپنا بات کہہ دے ہے وہ تہ دل کی ایسا غماز کون ہے اپنا لے اڑتے تو ہی گر نہ ہم کو تو پھر شوق پرواز کون ہے اپنا وصل ہوتا نہیں، نہیں

آہ ہم راز کون ہے اپنا Read More »

سدا فکر روزی ہے تا زندگی ہے

سدا فکر روزی ہے تا زندگی ہے جو جینا یہی ہے تو کیا زندگی ہے چھپا منہ نہ اپنا کہ مر جائیں گے ہم پری رو ترا دیکھنا زندگی ہے مجھے خضر سے دو نہ جینے میں نسبت کہ اس کی بہ آب بقا زندگی ہے تری بے وفائی کا شکوہ کریں کیا خود اپنی

سدا فکر روزی ہے تا زندگی ہے Read More »

ہے ماہ کہ آفتاب کیا ہے

ہے ماہ کہ آفتاب کیا ہے دیکھو تو تہ نقاب کیا ہے میں نے تجھے تو نے مجھ کو دیکھا اب مجھ سے تجھے حجاب کیا ہے آئے ہو تو کوئی دم تو بیٹھو اے قبلہ یہ اضطراب کیا ہے اس بن ہمیں جاگتے ہی گزری جانا بھی نہ یہ کہ خواب کیا ہے مجھ

ہے ماہ کہ آفتاب کیا ہے Read More »

کدھر جائیے اور کہاں بیٹھیے

کدھر جائیے اور کہاں بیٹھیے پرچتا نہیں دل جہاں بیٹھیے میں دیکھا تمہیں خوب پردے میں اب ذرا اور ہو کر نہاں بیٹھیے کھڑے دیکھتے کیا ہو پھر آئیے کرم کیجیے مہرباں بیٹھیے ابھی سے کہاں اٹھ چلے کوئی دم غنیمت ہے صحبت میاں بیٹھیے ترے ہاتھوں سے اے جفائے فلک بتا تو ہی چھپ

کدھر جائیے اور کہاں بیٹھیے Read More »

زلف اگر دل کو پھنسا رکھتی ہے

زلف اگر دل کو پھنسا رکھتی ہے آنکھ پردوں میں چھپا رکھتی ہے ساتھ فہمیدگی گر ہووے تو پھر بت پرستی بھی مزا رکھتی ہے چہچہا رنگ مرے خون کا سا ترے پانو کی حنا رکھتی ہے آرسی ہوتی ہے سنمکھ تیرے کچھ بھی آنکھوں میں حیا رکھتی ہے کر دیا اس نے تو مجھ

زلف اگر دل کو پھنسا رکھتی ہے Read More »

ٹکڑا جہاں گرا جگر چاک چاک کا

ٹکڑا جہاں گرا جگر چاک چاک کا یاقوت سا دمکنے لگا رنگ خاک کا لے جاتے ہیں اٹھا کے ملک اس کی نعش کو یہ مرتبہ ہے تیغ نگہ کے ہلاک کا اے باغباں نہ مجھ سے ہو آزردہ میں چلا اک دم خوش آ گیا تھا مجھے سایہ تاک کا ملنے میں کتنے گرم

ٹکڑا جہاں گرا جگر چاک چاک کا Read More »

دریاے عاشقی میں جو تھے گھاٹ گھاٹ سانپ

دریاے عاشقی میں جو تھے گھاٹ گھاٹ سانپ لے گئے سپیرے واں سے بہت بھر کے باٹ سانپ ازبسکہ اس کے زہر پہ غالب ہے زہر عشق مر جاوے ہے وہیں ترے عاشق کو کاٹ سانپ دریا میں سر کے بال کوئی دھو گیا مگر لہروں کے ہو رہے ہیں جو یوں بارہ باٹ سانپ

دریاے عاشقی میں جو تھے گھاٹ گھاٹ سانپ Read More »