جیتا رہوں کے ہجر میں مر جاؤں کیا کروں
جیتا رہوں کے ہجر میں مر جاؤں کیا کروں تُو ہی بتا مُجھے میں کدھر جاؤں کیا کروں ہے اضطراب دِل سے نپٹ عرصہ مُجھ پہ تنگ آج اس تلک بہ دیدۂ تر جاؤں کیا کروں حیران ہوں کے کیونکے یہ قصہ چکے میرا سر رکھ کہ تیغ ہی پہ گزر جاؤں کیا کروں بتلا […]