لوگ کہتے ہیں محبت میں اثر ہوتا ہے
لوگ کہتے ہیں محبت میں اثر ہوتا ہے کون سے شہر میں ہوتا ہے کدھر ہوتا ہے شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
لوگ کہتے ہیں محبت میں اثر ہوتا ہے کون سے شہر میں ہوتا ہے کدھر ہوتا ہے شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
بال اپنے بڑھاتے ہیں کس واسطے دیوانے کیا شہر محبت میں حجام نہیں ہوتا شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
وعدوں ہی پہ ہر روز مری جان نہ ٹالو ہے عید کا دن اب تو گلے ہم کو لگا لو شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
دیکھ کر ہم کو نہ پردے میں تو چھپ جایا کر ہم تو اپنے ہیں میاں غیر سے شرمایا کر شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
اے مصحفیؔ تو ان سے محبت نہ کیجیو ظالم غضب ہی ہوتی ہیں یہ دلی والیاں شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
آنکھوں کو پھوڑ ڈالوں یا دل کو توڑ ڈالوں یا عشق کی پکڑ کر گردن مروڑ ڈالوں شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
عید تو آ کے مرے جی کو جلاوے افسوس جس کے آنے کی خوشی ہو وہ نہ آوے افسوس شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
آساں نہیں دریائے محبت سے گزرنا یاں نوح کی کشتی کو بھی طوفان کا ڈر ہے شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
اک درد محبت ہے کہ جاتا نہیں ورنہ جس درد کی ڈھونڈے کوئی دنیا میں دوا ہے شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com
حسرت پہ اس مسافر بے کس کی روئیے جو تھک گیا ہو بیٹھ کے منزل کے سامنے شیخ غلام ہمدانی مصحفی iztirabiztirab.com