Iztirab

Iztirab

Jaun Elia

اک گمان بے گماں ہے زندگی

اک گمان بے گماں ہے زندگیداستاں کی داستاں ہے زندگی دم بہ دم ہے اک فراق جاوداںاک جبیں بے آستاں ہے زندگی کہکشاں بر کہکشاں ہے اک گریزبود بے سود و زیاں ہے زندگی ہے مری تیرہ نگاہی اک تلاشتم کہاں ہو اور کہاں ہے زندگی جون ایلیاء iztirabiztirab.com

اک گمان بے گماں ہے زندگی Read More »

دل ہے سوالی تجھ سے دل آرا اللہ ہی دے گا مولا ہی دے گا

دل ہے سوالی تجھ سے دل آرا، اللہ ہی دے گا مولا ہی دے گاآس ہے تیری ہی دل دارا، اللہ ہی دے گا مولا ہی دے گا پلکوں کی جھولی پھیلی ہے، پڑ جائیں اس میں کچھ کرنیںتو ہے دل آکاش کا تارا، اللہ ہی دے گا مولا ہی دے گا ایک صدا ہونٹوں

دل ہے سوالی تجھ سے دل آرا اللہ ہی دے گا مولا ہی دے گا Read More »

یوں مجھے کب تلک سہو گے تم

یوں مجھے کب تلک سہو گے تمکب تلک مبتلا رہو گے تم درد مندی کی مت سزا پاؤاب تو تم مجھ سے تنگ آجاؤ میں کوئی مرکز حیات نہیںوجہ تخلیق کائنات نہیں میرا ہر چارہ گر نڈھال ہوایعنی، میں کیا ہوا وبال ہوا جون غم کے ہجوم سے نکلےاور جنازہ بھی دھوم سے نکلے اور

یوں مجھے کب تلک سہو گے تم Read More »

کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے​

کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے​یہ تو آشوب ناک صورت ہے​ انجمن میں یہ میری خاموشی​بردباری نہیں ہے وحشت ہے تجھ سے یہ گاہ گاہ کا شکوہ​جب تلک ہے بسا غنیمت ہے​ ہم نے جانا تو ہم نے یہ جانا​جو نہیں ہے وہ خوبصورت ہے​​ خواہشیں دل کا ساتھ چھوڑ گئیں​یہ اذیت بڑی اذیت ہے​

کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے​ Read More »

تمہاری یاد سے جب ہم گزرنے لگتے ہیں

تمہاری یاد سے جب ہم گزرنے لگتے ہیںجو کوئی کام نہ ہو بس وہ کرنے لگتے ہیں تمہارے آئینۂ ذات کے تصور میںہم اپنے آئینے آگے سنورنے لگتے ہیں تمہارے کوچۂ جاں بخش کے قلندر بھیعجیب لوگ ہیں ہر لمحہ مرنے لگتے ہیں ہم اپنی حالت بے حالتی اذیت میںنہ جانے کس کو کسے یاد

تمہاری یاد سے جب ہم گزرنے لگتے ہیں Read More »

نہیں تو

رفاقت کیا اذیت ہے؟ نہیں تومجھے تم سے محبت ہے؟ نہیں تومجھے کیا خوف فرقت ہے؟ نہیں تویہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں توکسی سے کچھ شکایت ہے؟ نہیں تودعا کے بن، کسی فریاد کے بنبدن میں روح کی بنیاد کے بنبدن کی قید میں صیاد کے بنکسی کے بن، کسی کی یاد

نہیں تو Read More »

اخلاق نہ برتیں گے مداوا نہ کریں گے

اخلاق نہ برتیں گے مداوا نہ کریں گےاب ہم بھی کسی شخص کی پرواہ نہ کریں گے کچھ لوگ کئی لفظ غلط بول رہے ہیںاصلاح مگر ہم بھی اب اصلاح نہ کریں گے کم گوئی کہ اک وصف حماقت ہے ہر طورکم گوئی کو اپنائیں گے چہکا نہ کریں گے اب سہل پسندی کو بنائیں

اخلاق نہ برتیں گے مداوا نہ کریں گے Read More »

نئی خواہش رچائی جا رہی ہے

نئی خواہش رچائی جا رہی ہےتیری فرقت منائی جا رہی ہے نبھائی تھی نہ ہم نے جانے کس سےکہ اب سب سے نبھائی جا رہی ہے یہ ہے تعمیر دنیا کا زمانہحویلی دل کی ڈھائی جا رہی ہے کہاں لذت وہ سوزجستجو کییہاں ہر چیز پائی جا رہی ہے سن اے سورج جدائی موسموں کیمیری

نئی خواہش رچائی جا رہی ہے Read More »