پاس آ کے بھی فاصلے کیوں ہیں
پاس آ کے بھی فاصلے کیوں ہیں راز کیا ہے سمجھ میں یہ آیا اس کو بھی یاد ہے کوئی اب تک میں بھی تم کو بھلا نہیں پایا جاوید اختر Fazi Khan
پاس آ کے بھی فاصلے کیوں ہیں راز کیا ہے سمجھ میں یہ آیا اس کو بھی یاد ہے کوئی اب تک میں بھی تم کو بھلا نہیں پایا جاوید اختر Fazi Khan
لاکھ ہوں ہم میں پیار کی باتیں یہ لڑائی ہمیشہ چلتی ہے اس کے اک دوست سے میں جلتا ہوں میری اک دوست سے وہ جلتی ہے جاوید اختر Fazi Khan
ہم بھی کافی تیز تھے پہلے وہ بھی تھی عیار بہت پہلے دونوں کھیل رہے تھے لیکن اب ہے پیار بہت جاوید اختر Fazi Khan
کتھئی آنکھوں والی اک لڑکی ایک ہی بات پر بگڑتی ہے تم مجھے کیوں نہیں ملے پہلے روز یہ کہہ کے مجھ سے لڑتی ہے جاوید اختر Fazi Khan
یہ وقت کیا ہے یہ کیا ہے آخر کہ جو مسلسل گزر رہا ہے یہ جب نہ گزرا تھا تب کہاں تھا کہیں تو ہوگا گزر گیا ہے تو اب کہاں ہے کہیں تو ہوگا کہاں سے آیا کدھر گیا ہے یہ کب سے کب تک کا سلسلہ ہے یہ وقت کیا ہے یہ واقعے
یہ وقت کیا ہے یہ کیا ہے آخر کہ جو مسلسل گزر رہا ہے یہ جب نہ گزرا تھا تب کہاں تھا کہیں تو ہوگا گزر گیا ہے تو اب کہاں ہے کہیں تو ہوگا کہاں سے آیا کدھر گیا ہے یہ کب سے کب تک کا سلسلہ ہے یہ وقت کیا ہے یہ واقعے
میں بنجارہ وقت کے کتنے شہروں سے گزرا ہوں لیکن وقت کے اس اک شہر سے جاتے جاتے مڑ کے دیکھ رہا ہوں سوچ رہا ہوں تم سے میرا یہ ناتا بھی ٹوٹ رہا ہے تم نے مجھ کو چھوڑا تھا جس شہر میں آ کر وقت کا اب وہ شہر بھی مجھ سے چھوٹ
میں جب بھی زندگی کی چلچلاتی دھوپ میں تپ کر میں جب بھی دوسروں کے اور اپنے جھوٹ سے تھک کر میں سب سے لڑ کے خود سے ہار کے جب بھی اس ایک کمرے میں جاتا تھا وہ ہلکے اور گہرے کتھئی رنگوں کا اک کمرہ وہ بے حد مہرباں کمرہ جو اپنی نرم
میں بھول جاؤں تمہیں اب یہی مناسب ہے مگر بھلانا بھی چاہوں تو کس طرح بھولوں کہ تم تو پھر بھی حقیقت ہو کوئی خواب نہیں یہاں تو دل کا یہ عالم ہے کیا کہوں کم بخت بھلا نہ پایا وہ سلسلہ جو تھا ہی نہیں وہ اک خیال جو آواز تک گیا ہی نہیں
کسی کا غم سن کے میری پلکوں پہ ایک آنسو جو آ گیا ہے یہ آنسو کیا ہے یہ آنسو کیا اک گواہ ہے میری درد مندی کا میری انسان دوستی کا یہ آنسو کیا اک ثبوت ہے میری زندگی میں خلوص کی ایک روشنی کا یہ آنسو کیا یہ بتا رہا ہے کہ میرے