Iztirab

Iztirab

Javed Akhtar

وقت

یہ وقت کیا ہے یہ کیا ہے آخر کہ جو مسلسل گزر رہا ہے یہ جب نہ گزرا تھا تب کہاں تھا کہیں تو ہوگا گزر گیا ہے تو اب کہاں ہے کہیں تو ہوگا کہاں سے آیا کدھر گیا ہے یہ کب سے کب تک کا سلسلہ ہے یہ وقت کیا ہے یہ واقعے

وقت Read More »

بنجارہ

میں بنجارہ وقت کے کتنے شہروں سے گزرا ہوں لیکن وقت کے اس اک شہر سے جاتے جاتے مڑ کے دیکھ رہا ہوں سوچ رہا ہوں تم سے میرا یہ ناتا بھی ٹوٹ رہا ہے تم نے مجھ کو چھوڑا تھا جس شہر میں آ کر وقت کا اب وہ شہر بھی مجھ سے چھوٹ

بنجارہ Read More »

وہ کمرہ یاد آتا ہے

میں جب بھی زندگی کی چلچلاتی دھوپ میں تپ کر میں جب بھی دوسروں کے اور اپنے جھوٹ سے تھک کر میں سب سے لڑ کے خود سے ہار کے جب بھی اس ایک کمرے میں جاتا تھا وہ ہلکے اور گہرے کتھئی رنگوں کا اک کمرہ وہ بے حد مہرباں کمرہ جو اپنی نرم

وہ کمرہ یاد آتا ہے Read More »

دشواری

میں بھول جاؤں تمہیں اب یہی مناسب ہے مگر بھلانا بھی چاہوں تو کس طرح بھولوں کہ تم تو پھر بھی حقیقت ہو کوئی خواب نہیں یہاں تو دل کا یہ عالم ہے کیا کہوں کم بخت بھلا نہ پایا وہ سلسلہ جو تھا ہی نہیں وہ اک خیال جو آواز تک گیا ہی نہیں

دشواری Read More »

آنسو

کسی کا غم سن کے میری پلکوں پہ ایک آنسو جو آ گیا ہے یہ آنسو کیا ہے یہ آنسو کیا اک گواہ ہے میری درد مندی کا میری انسان دوستی کا یہ آنسو کیا اک ثبوت ہے میری زندگی میں خلوص کی ایک روشنی کا یہ آنسو کیا یہ بتا رہا ہے کہ میرے

آنسو Read More »