Iztirab

Iztirab

Jigar Moradabadi Nazm

یاد

آئی جب ان کی یاد تو آتی چلی گئی ہر نقش ماسوا کو مٹاتی چلی گئی ہر منظر جمال دکھاتی چلی گئی جیسے انہیں کو سامنے لاتی چلی گئی ہر واقعہ قریب تر آتا چلا گیا ہر شے حسین تر نظر آتی چلی گئی ویرانۂ حیات کے ایک ایک گوشہ میں جوگن کوئی ستار بجاتی […]

یاد Read More »

شکست توبہ

ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا لہروں سے کھیلتا ہوا لہرا کے پی گیا بے کیفیوں کے کیف سے گھبرا کے پی گیا توبہ کو توڑ تاڑ کے تھرا کے پی گیا زاہد! یہ تیری شوخئ رندانہ دیکھنا رحمت کو باتوں باتوں میں بہلا کے پی گیا سر مستئ ازل مجھے

شکست توبہ Read More »

تصویر و تصور

وہ کب کے آئے بھی اور گئے بھی نظر میں اب تک سما رہے ہیں یہ چل رہے ہیں، وہ پھر رہے ہیں، یہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں وہی قیامت ہے قد بالا وہی ہے صورت، وہی سراپا لبوں کو جنبش، نگہ کو لرزش، کھڑے ہیں اور مسکرا رہے ہیں وہی لطافت،

تصویر و تصور Read More »

نرگس مستانہ

اپنا ہی سا اے نرگس مستانہ بنا دے میں جب تجھے جانوں مجھے دیوانہ بنا دے ہر قید سے ہر رسم سے بیگانہ بنا دے دیوانہ بنا دے مجھے دیوانہ بنا دے اک برق ادا خرمن ہستی پہ گرا کر نظروں کو مری طور کا افسانہ بنا دے ہر دل ہے تری بزم میں لبریز

نرگس مستانہ Read More »

دل حسیں ہے تو محبت بھی حسیں پیدا کر

پہلے تو حسن عمل حسن یقیں پیدا کر پھر اسی خاک سے فردوس بریں پیدا کر یہی دنیا کہ جو بت خانہ بنی جاتی ہے اسی بت خانے سے کعبے کی زمیں پیدا کر روح آدم نگراں کب سے ہے تیری جانب اٹھ اور اک جنت جاوید یہیں پیدا کر خس و خاشاک توہم کو

دل حسیں ہے تو محبت بھی حسیں پیدا کر Read More »

قحط بنگال

بنگال کی میں شام و سحر دیکھ رہا ہوں ہر چند کہ ہوں دور مگر دیکھ رہا ہوں افلاس کی ماری ہوئی مخلوق سر راہ بے گور و کفن خاک بہ سر دیکھ رہا ہوں بچوں کا تڑپنا وہ بلکنا وہ سسکنا ماں باپ کی مایوس نظر دیکھ رہا ہوں انسان کے ہوتے ہوئے انسان

قحط بنگال Read More »

گاندھی جی کی یاد میں

وہی ہے شور ہائے و ہو وہی ہجوم مرد و زن مگر وہ حسن زندگی مگر وہ جنت وطن وہی زمیں، وہیں زماں وہی مکیں، وہی مکاں مگر سرور یک دلی مگر نشاط انجمن وہی ہے شوق نو بہ نو وہی جمال رنگ رنگ مگر وہ عصمت نظر طہارت لب و دہن ترقیوں پہ گرچہ

گاندھی جی کی یاد میں Read More »