Iztirab

Iztirab

Meeraji

سب سے پہلے آواز بنی، آواز کے اتار چڑھاؤ سے سر بنے، سروں کے سنجوگ سے بول نے جنم لیا اور پھر راگ کی ڈوری میں بندھ کر بول گیت بن گیے۔ میراجی iztirabiztirab.com

Read More »

گیت ہی تو ہماری زندگی کا رس ہیں۔ جیسے دھرتی پر ساون آتا ہے ہماری زندگی پر بھی چار دن کے لیے بسنت رت کی بہار چھا جاتی ہے، کوئی من موہنی صورت من کو بھا جاتی ہے۔ جب دنیا پریمی اور پیتم کو ملنے نہیں دیتی تو دل کا ساز تڑپ اٹھتا ہے اور

Read More »

آئے دن دنیا اور زندگی کے جھمیلے ہمیں اپنے میں ایسا الجھاتے ہیں کہ ہمارے دلوں پر ایک تھکن بری طرح قابو پا لیتی ہے۔ ہمیں کوئی بات بھلی نہیں معلوم ہوتی۔ ہم اپنے کٹھن حالات سے پنپنے کے قابل نہیں رہتے۔ ایسے میں گیت ہی ہیں کہ ہمیں ان بندھنوں سے چھڑاتے ہیں اور

Read More »

جب آتے ہوئے روکا نہ تمہیں پھر جاتے ہوئے کیوں روکیں گے

جب جھونکا ہوا کا آتا ہے پتی پتی کو ہلاتا ہے اور جب پھلواری جھوم اٹھے جیسے آتا ہے جاتا ہے جب آتے ہوئے روکا نہ تمہیں پھر جاتے ہوئے کیوں روکیں گے جب رات جگت پر چھاتی ہے تاروں کی سبھا جماتی ہے سب آنکھ مچولی کھیلتے ہیں جب آئے سویرا جاتی ہے جب

جب آتے ہوئے روکا نہ تمہیں پھر جاتے ہوئے کیوں روکیں گے Read More »

تم کون ہو یہ تو بتاؤ ہمیں

کیا تم سپنوں کی مایا ہو یا اس جیون کی چھایا ہو یوں ہی جال میں مت الجھاؤ ہمیں تم کون ہو یہ تو بتاؤ ہمیں دھرتی پر پھیلا جنگل ہو آکاش کا چنچل بادل ہو یہ پہیلی آج بجھاؤ حسیں تم کون ہو یہ تو بتاؤ ہمیں کیا پہلے کبھی سنجوگ ہوا یا آج

تم کون ہو یہ تو بتاؤ ہمیں Read More »

پریت کی ریت امر ہے

پریت کی ریت امر ہے جگ میں کیسے اس کو نہ مانے کوئی آنکھ کھلی اب مٹے بہانے کیسے کرے بہانے کوئی مٹا دھندلکا دل سے غم کا پل میں سکھ کا سورج چمکا سکھ نے پھیلایا اجیالا اس کو اب پہچانے کوئی پریت کی ریت امر ہے جگ میں کیسے اس کو نہ مانے

پریت کی ریت امر ہے Read More »

آج کھلی من کی پھلواری

آج کھلی من کی پھلواری سندر پیاری پیاری راج بھون اب رنگ محل ہے یا برندابن کا جنگل ہے جب میں رانی بنی رادھکا اور راجہ ہے شیام بہاری آج کھلی من کی پھلواری رل مل سکھیاں ناچیں گائیں سکھ سنگت میں دھوم مچائیں پھلواری سے چن چن لائیں پھول سے سیج سجائیں ساری آج

آج کھلی من کی پھلواری Read More »