Iztirab

Iztirab

Mir Taqi Mir Marsiya

کرتا ہے یوں بیان سخن ران کربلا

کرتا ہے یوں بیان سخن ران کربلا احوال زار شاہ شہیدان کربلا باآنکہ تھا فرات پہ میدان کربلا پیاسا ہوا ہلاک وہ مہمان کربلا انصاف کی نہ ایک نے کی چشم نیم باز کھولے ستم کے ہاتھ زبانیں کیاں دراز قتل امام مقصد و تیاری نماز بدتر تھے کافروں سے مسلمان کربلا سیلاب تھا بلا […]

کرتا ہے یوں بیان سخن ران کربلا Read More »

آئی ہے شب قتل حسین ابن علی کی

آئی ہے شب قتل حسین ابن علی کی رخصت ہے سحر عترت والاے نبی کی کٹ جائے گی سب آل رسول عربی کی برہم ہی ہوئی جان لو صحبت یہ کبھی کی جب اس شہ مظلوم سے تلوار چلے گی گرد اٹھ کے سوے چرخ ستمگار چلے گی پاؤں کے تلے سے زمیں یک بار

آئی ہے شب قتل حسین ابن علی کی Read More »

حسین ابن علی عالی نسب تھا

حسین ابن علی عالی نسب تھا سزاے عزت و باب ادب تھا جفا و جور کا شائستہ کب تھا سلوک اسلامیوں سے یہ عجب تھا کہ اس مہمان کی عزت نہ کیجے ضیافت یک طرف پانی نہ دیجے کسو کافر سے ایسا ہو نہ کردار ہوا اسلامیوں سے جو بہ اصرار کجی رفتار کی تلخی

حسین ابن علی عالی نسب تھا Read More »

نسیم غم سے ہے آتش بجاں امام حسین

نسیم غم سے ہے آتش بجاں امام حسین دم ایک اور ہے اب میہماں امام حسین چراغ آخر شب ہے گا یاں امام حسین سحر نمود ہوئی پر کہاں امام حسین فلک نکالی نئی گردش اب کے اے خوں خوار کہ قتل ہوتے ہیں ابن علی کے خویش و تبار ہوئی ہے اول مہ میں

نسیم غم سے ہے آتش بجاں امام حسین Read More »

سنو یہ قصۂ جانکاہ کربلاے حسین

سنو یہ قصۂ جانکاہ کربلاے حسین رکھو ادھر کو بھی ٹک گوش از براے حسین جہاں سے واسطے امت کے جی سے جائے حسین ہزار حیف کہ امت نہ ہو فداے حسین حسین آکے مدینے سے خانماں سے گیا حسین تشنہ گرسنہ ہو اس جہاں سے گیا حسین بیکس و بے یار اپنی جاں سے

سنو یہ قصۂ جانکاہ کربلاے حسین Read More »

وقت رخصت کے جو روتی تھی کھڑی زار بہن

وقت رخصت کے جو روتی تھی کھڑی زار بہن بولے شہ رو نہ بس اب اے مری غم خوار بہن کیا کروں جان کے دینے میں ہوں ناچار بہن اب رہا روز قیامت ہی پہ دیدار بہن جن عزیزوں نے مرے ساتھ کیا تھا اک جوگ دیکھتے دیکھتے ہی چل بسے سارے وے لوگ لطف

وقت رخصت کے جو روتی تھی کھڑی زار بہن Read More »

پھر کیا یہ دھوم ہے کہ جہاں ہے سیہ تمام

پھر کیا یہ دھوم ہے کہ جہاں ہے سیہ تمام پھر کیا یہ ماجرا ہے کہ ہوگئی ہے صبح شام پھر کیا ہے یہ غبار کہ اٹھتے ہیں دل سے جوش پھر کیا یہ مجہلہ ہے کہ حیراں ہیں خاص و عام پھر کیا ہے یہ فتور کہ ہے شور ہر طرف پھر کیا یہ

پھر کیا یہ دھوم ہے کہ جہاں ہے سیہ تمام Read More »

ایمان یہ کیسا تھا کیسی یہ مسلمانی

ایمان یہ کیسا تھا کیسی یہ مسلمانی کی آل پیمبر سے جو دشمنی جانی بے آبی میں کشتی تھی شبیر کی طوفانی دریا کے کنارے پر اس کو نہ ملا پانی کیا گوہر تر لا کر کس گھاٹ اتارا ہے لب خشک جگر ٹکڑے بے یاور و یارا ہے سب خویش و پسر بھائی ایک

ایمان یہ کیسا تھا کیسی یہ مسلمانی Read More »

الوداع اے افتخار نوع انساں الوداع

الوداع اے افتخار نوع انساں الوداع بادشاہ کم سپاہ اہل ایماں الوداع اے تمناے دل زہراے بیکس ہے دریغ وے ستم کشتہ علی کے خواہش جاں الوداع ہوگئے پانی جگر حسرت سے جب تونے کہا خشک لب اہل حرم سے ہو کے گریاں الوداع مر گیا محروم سب چیزوں سے تس پر بھی گئے ساتھ

الوداع اے افتخار نوع انساں الوداع Read More »

کہانی رات تھی آل نبی کی

کہانی رات تھی آل نبی کی مراد جان زہرا دل جلی کی مصیبت دیدگی ابن علی کی گئی سن نیند یک باری سبھی کی پدر شاہ ولا اور اس کا نانا محمدؐ جس کو دو عالم نے جانا فلک نے خاک کو یک عمر چھانا تب اس محبوب نے جلوہ گری کی کہ اک تھا

کہانی رات تھی آل نبی کی Read More »