آتے ہی تُو نے گھر کہ پھر جانے کی سنائی
آتے ہی تُو نے گھر کہ پھر جانے کی سنائی رہ جاؤں سن نہ کیونکر یہ تُو بری سنائی مجنُوں و کوہ کن کہ سنتے تھے یار قصے جب تک کہانی ہم نے اپنی نہ تھی سنائی شکوہ کیا جُو ہم نے گالی کا آج اس سے شکوے کہ ساتھ اِس نے اِک اور بھی […]