Iztirab

Iztirab

Mohammad Ibrahim Zauq Ghazal

آتے ہی تُو نے گھر کہ پھر جانے کی سنائی

آتے ہی تُو نے گھر کہ پھر جانے کی سنائی رہ جاؤں سن نہ کیونکر یہ تُو بری سنائی مجنُوں و کوہ کن کہ سنتے تھے یار قصے جب تک کہانی ہم نے اپنی نہ تھی سنائی شکوہ کیا جُو ہم نے گالی کا آج اس سے شکوے کہ ساتھ اِس نے اِک اور بھی […]

آتے ہی تُو نے گھر کہ پھر جانے کی سنائی Read More »

مزہ تھا ہم کو جُو لیلیٰ سے دو بہ دو کرتے

مزہ تھا ہم کو جُو لیلیٰ سے دو بہ دو کرتے کے گُل تمہاری بہاروں میں آرزو کرتے مزے جُو مُوت کہ عاشق بیاں کبھو کرتے مسیح و خضر بھی مرنے کی آرزو کرتے غرض تھی کیا تیرے تیروں کو آب پیکاں سے مگر زیارت دِل کیوں کے بے وضو کرتے عجب نہ تھا کے

مزہ تھا ہم کو جُو لیلیٰ سے دو بہ دو کرتے Read More »

کیا آئے تم جُو آئے گھڑی دُو گھڑی کہ بعد

کیا آئے تم جُو آئے گھڑی دُو گھڑی کہ بعد سینے میں ہوگی سانس اڑی دُو گھڑی کہ بعد کیا روکا اپنے گریے کو ہم نے کے لگ گئی پھر وہ ہی آنسوؤں کی جھڑی دُو گھڑی کہ بعد کوئی گھڑی اگر وُہ ملایم ہوئے تو کیا کہہ بیٹھیں گے پھر ایک کڑی دُو گھڑی

کیا آئے تم جُو آئے گھڑی دُو گھڑی کہ بعد Read More »

آنکھیں میری تلووں سے وُہ مل جائے تُو اچھا

آنکھیں میری تلووں سے وُہ مل جائے تُو اچھا ہے حسرت پابوس نکل جائے تُو اچھا جُو چشم کگ بے نم ہو وُہ ہو کور تُو بہتر جُو دِل کے ہو بے داغ وہ جل جائے تُو اچھا بیمار مُحبت نے لیا ترے سنبھالا لیکن وُہ سنبھالے سے سنبھل جائے تُو اچھا ہو تُجھ سے

آنکھیں میری تلووں سے وُہ مل جائے تُو اچھا Read More »

عزیزو اِس کو نہ گھڑیال کی صدا سمجھو

عزیزو اِس کو نہ گھڑیال کی صدا سمجھو یہ عُمر رفتہ کی اپنی صدائے پا سمجھو بجا کہے جسے عالم اسے بجا سمجھو زبان خلق کو نقارۂ خدا سمجھو نہ سمجھو دشت شفاخانۂ جنوں ہے یہ جُو خاک سی بھی پڑے پھانکنی دوا سمجھو سمجھ تُو کورسوادوں کو ہو جُو علم نہ ہو اگر سمجھ

عزیزو اِس کو نہ گھڑیال کی صدا سمجھو Read More »

جدا ہوں یار سے ہم اُور نہ ہو رقیب جدا

جدا ہوں یار سے ہم اُور نہ ہو رقیب جدا ہے اپنا اپنا مقدر جدا نصیب جدا تیری گلی سے نکلتے ہی اپنا دم نکلا رہے ہے کیوں کہ گلستاں سے عندلیب جدا دکھا دے جلوہ جو مسجد میں وُہ بت کافر تّو چیخ اٹھے موذن جدا خطیب جدا جدا نہ درد جدائی ہو گر

جدا ہوں یار سے ہم اُور نہ ہو رقیب جدا Read More »

لیتے ہی دِل جُو عاشق دِل سوز کا چلے

لیتے ہی دِل جُو عاشق دِل سوز کا چلے تم آگ لینے آئے تھے کیا آئے کیا چلے تم چشم سرمگیں کو جُو اپنی دکھا چلے بیٹھے بٹھائے خاک میں ہم کو ملا چلے دیوانہ آ کہ اور بھی دِل کو بنا چلے اِک دم تو ٹھہرو اُور بھی کیا آئے کیا چلے ہم لطف

لیتے ہی دِل جُو عاشق دِل سوز کا چلے Read More »

قفل صد خانۂ دِل آیا جُو تُو ٹوٹ گئے

قفل صد خانۂ دِل آیا جُو تُو ٹوٹ گئے جُو طلسمات نہ ٹوٹے تھے کبھو ٹوٹ گئے سیکڑوں کاسہ سر دہر میں مانند حباب کبھو اے چرخ بنے تُجھ سے کبھو ٹوٹ گئے ٹانکے کیا جیب کہ پھر بعد رفو ٹوٹ گئے ہو کہ ناخن کبھی سینے میں فرو ٹوٹ گئے تُو جُو کہتا ہے

قفل صد خانۂ دِل آیا جُو تُو ٹوٹ گئے Read More »

دکھلا نہ خال ناف تُو اے گُل بدن مُجھے

دکھلا نہ خال ناف تُو اے گُل بدن مُجھے ہر لالہ یاں ہے نافۂ مشک ختن مُجھے ہمدم وبال دوش نہ کر پیرہن مُجھے کانٹا سا ہے کھٹکتا میرا تن بدن مُجھے پھرتا لیے چمن میں ہے دیوانہ پن مُجھے زنجیر پا ہے موج نسیم چمن مُجھے تسبیح دور بزم میں دیکھو امام کو بخشی

دکھلا نہ خال ناف تُو اے گُل بدن مُجھے Read More »

دِل بچے کیونکر بتوں کی چشم شُوخ و شنگ سے

دِل بچے کیونکر بتوں کی چشم شُوخ و شنگ سے اپنا گھر تُو سوجھتا ہے سیکڑوں فرسنگ سے ایک بھی نکلے نہ مری سی فغان دِل خراش گرچہ خوں ٹپکے گلوئے مرغ خُوش آہنگ سے چھپ ک بیٹھے گا کہاں تُو ہم سے اے رنگیں نوا ہوگا تو جس رنگ میں مل جائیں گے اِس

دِل بچے کیونکر بتوں کی چشم شُوخ و شنگ سے Read More »