بزم میں ذکر میرا لب پہ وہ لائے تُو سہی
بزم میں ذکر میرا لب پہ وہ لائے تُو سہی وہیں معلوم کروں ہونٹ ہلائے تُو سہی سنگ پر سنگ ہر اِک کوچہ میں کھائے تُو سہی پر بلا سے تیرے دیوانے کھائے تُو سہی گو جنازے پہ نہیں قبر پہ آئے وہ میری شکوہ کیا کیجے غنیمت ہے کے آئے تُو سہی کیونکہ دیوار […]