Iztirab

Iztirab

Munawwar Rana Ghazal

بادشاہوں کو سکھایا ہے قلندر ہونا

بادشاہوں کو سکھایا ہے قلندر ہونا آپ آسان سمجھتے ہیں منور ہونا ایک آنسو بھی حکومت کے لیے خطرہ ہے تم نے دیکھا نہیں آنکھوں کا سمندر ہونا صرف بچوں کی محبت نے قدم روک لیے ورنہ آسان تھا میرے لیے بے گھر ہونا ہم کو معلوم ہے شہرت کی بلندی ہم نے قبر کی […]

بادشاہوں کو سکھایا ہے قلندر ہونا Read More »

الماری سے خط اس کے پرانے نکل آئے

الماری سے خط اس کے پرانے نکل آئے پھر سے مرے چہرے پہ یہ دانے نکل آئے ماں بیٹھ کے تکتی تھی جہاں سے مرا رستہ مٹی کے ہٹاتے ہی خزانے نکل آئے ممکن ہے ہمیں گاؤں بھی پہچان نہ پائے بچپن میں ہی ہم گھر سے کمانے نکل آئے اے ریت کے ذرے ترا

الماری سے خط اس کے پرانے نکل آئے Read More »

عشق ہے تو عشق کا اظہار ہونا چاہئے

عشق ہے تو عشق کا اظہار ہونا چاہئے آپ کو چہرے سے بھی بیمار ہونا چاہئے آپ دریا ہیں تو پھر اس وقت ہم خطرے میں ہیں آپ کشتی ہیں تو ہم کو پار ہونا چاہئے ایرے غیرے لوگ بھی پڑھنے لگے ہیں ان دنوں آپ کو عورت نہیں اخبار ہونا چاہئے زندگی تو کب

عشق ہے تو عشق کا اظہار ہونا چاہئے Read More »

تھکن کو اوڑھ کے بستر میں جا کے لیٹ گئے

تھکن کو اوڑھ کے بستر میں جا کے لیٹ گئے ہم اپنی قبر مقرر میں جا کے لیٹ گئے تمام عمر ہم اک دوسرے سے لڑتے رہے مگر مرے تو برابر میں جا کے لیٹ گئے ہماری تشنہ نصیبی کا حال مت پوچھو وہ پیاس تھی کہ سمندر میں جا کے لیٹ گئے نہ جانے

تھکن کو اوڑھ کے بستر میں جا کے لیٹ گئے Read More »

کسی کو گھر ملا حصے میں یا کوئی دکاں آئی

کسی کو گھر ملا حصے میں یا کوئی دکاں آئی میں گھر میں سب سے چھوٹا تھا مرے حصے میں ماں آئی یہاں سے جانے والا لوٹ کر کوئی نہیں آیا میں روتا رہ گیا لیکن نہ واپس جا کے ماں آئی ادھورے راستے سے لوٹنا اچھا نہیں ہوتا بلانے کے لیے دنیا بھی آئی

کسی کو گھر ملا حصے میں یا کوئی دکاں آئی Read More »

اچھا ہوا کہ میرا نشہ بھی اتر گیا

اچھا ہوا کہ میرا نشہ بھی اتر گیا تیری کلائی سے یہ کڑا بھی اتر گیا وہ مطمئن بہت ہے مرا ساتھ چھوڑ کر میں بھی ہوں خوش کہ قرض مرا بھی اتر گیا رخصت کا وقت ہے یوں ہی چہرہ کھلا رہے میں ٹوٹ جاؤں گا جو ذرا بھی اتر گیا بیکس کی آرزو

اچھا ہوا کہ میرا نشہ بھی اتر گیا Read More »

بھلا پانا بہت مشکل ہے سب کچھ یاد رہتا ہے

بھلا پانا بہت مشکل ہے سب کچھ یاد رہتا ہے محبت کرنے والا اس لیے برباد رہتا ہے اگر سونے کے پنجڑے میں بھی رہتا ہے تو قیدی ہے پرندہ تو وہی ہوتا ہے جو آزاد رہتا ہے چمن میں گھومنے پھرنے کے کچھ آداب ہوتے ہیں ادھر ہرگز نہیں جانا ادھر صیاد رہتا ہے

بھلا پانا بہت مشکل ہے سب کچھ یاد رہتا ہے Read More »

اچھی سے اچھی آب و ہوا کے بغیر بھی

اچھی سے اچھی آب و ہوا کے بغیر بھی زندہ ہیں کتنے لوگ دوا کے بغیر بھی سانسوں کا کاروبار بدن کی ضرورتیں سب کچھ تو چل رہا ہے دعا کے بغیر بھی برسوں سے اس مکان میں رہتے ہیں چند لوگ اک دوسرے کے ساتھ وفا کے بغیر بھی اب زندگی کا کوئی بھروسہ

اچھی سے اچھی آب و ہوا کے بغیر بھی Read More »

مٹی میں ملا دے کہ جدا ہو نہیں سکتا

مٹی میں ملا دے کہ جدا ہو نہیں سکتا اب اس سے زیادہ میں ترا ہو نہیں سکتا دہلیز پہ رکھ دی ہیں کسی شخص نے آنکھیں روشن کبھی اتنا تو دیا ہو نہیں سکتا بس تو مری آواز سے آواز ملا دے پھر دیکھ کہ اس شہر میں کیا ہو نہیں سکتا اے موت

مٹی میں ملا دے کہ جدا ہو نہیں سکتا Read More »

تمہارے جسم کی خوشبو گلوں سے آتی ہے

تمہارے جسم کی خوشبو گلوں سے آتی ہے خبر تمہاری بھی اب دوسروں سے آتی ہے ہمیں اکیلے نہیں جاگتے ہیں راتوں میں اسے بھی نیند بڑی مشکلوں سے آتی ہے ہماری آنکھوں کو میلا تو کر دیا ہے مگر محبتوں میں چمک آنسوؤں سے آتی ہے اسی لئے تو اندھیرے حسین لگتے ہیں کہ

تمہارے جسم کی خوشبو گلوں سے آتی ہے Read More »