کوچۂ یار سے یا رب نہ اٹھانا ہم کو
کوچۂ یار سے یا رب نہ اٹھانا ہم کو اس برے حال میں بھی ہم تو یہیں اچھے ہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
کوچۂ یار سے یا رب نہ اٹھانا ہم کو اس برے حال میں بھی ہم تو یہیں اچھے ہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
آپ سے مجھ کو محبت جو نہیں ہے نہ سہی اور بقول آپ کے ہونے کو اگر ہے بھی تو کیا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
اپنے دل کو تری آنکھوں پہ فدا کرتا ہوں آج بیمار پہ بیمار کی قربانی ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
تمنا اک طرح کی جان ہے جو مرتے دم نکلے جدائی اک طرح کی موت ہے جو جیتے جی آئے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
خواہش دید پہ انکار سے آتے ہیں مزے ایسے موقعے پہ تو پردہ بھی مزا دیتا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
کوئی لے لے تو دل دینے کو میں تیار بیٹھا ہوں کوئی مانگے تو اپنی جان تک قربان کرتا ہوں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
اک ہم کہ ہم کو صبح سے ہے شام کی خوشی اک تم کہ تم کو شام کا دھڑکا سحر سے ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
دم نکل جائے گا رخصت کا ابھی نام نہ لو تم جو اٹھے تو بٹھا دوں گا عزاداروں میں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
نظر کے سامنے کعبہ بھی ہے کلیسا بھی یہی تو وقت ہے تقدیر آزمانے کا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
طریق یاد ہے پہلے سے دل لگانے کا اسی کا میں بھی ہوں مجنوں تھا جس گھرانے کا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com