حال زاہد جو مئے ناب کا پوچھے تو کہوں
حال زاہد جو مئے ناب کا پوچھے تو کہوں ہے یہ وہ چیز جو کافر کو مسلمان کرے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
حال زاہد جو مئے ناب کا پوچھے تو کہوں ہے یہ وہ چیز جو کافر کو مسلمان کرے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
جا کے اب نار جہنم کی خبر لے زاہد ندیاں بہہ گئیں اشکوں کی گنہ گاروں میں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
جو پوچھا دل ہمارا کیوں لیا تو ناز سے بولے کہ تھوڑی بے قراری اس دل مضطرؔ سے لینا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
وہ کریں گے وصل کا وعدہ وفا رنگ گہرے ہیں ہماری شام کے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
دل کام کا نہیں تو نہ لو جان نذر ہے اتنی ذرا سی بات پہ جھگڑا نہ چاہئے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
یوں کہیں ڈوب کے مر جاؤں تو اچھا ہے مگر آپ کی چاہ کا پانی نہیں بھرنا مجھ کو مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
چوکی نظر جو زاہد خانہ خراب کی توبہ اڑا کے لے گئی بوتل شراب کی مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
اسی کو پی کے ہوتی ہے شفا بیمار الفت کو دوا قاتل ترے تلوار کے پانی کو کہتے ہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا میں بڑے بروگ کی ہوں صدا میں بڑے دکھی کی پکار ہوں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا Read More »
کیا اثر خاک تھا مجنوں کے پھٹے کپڑوں میں ایک ٹکڑا بھی تو لیلیٰ کا گریباں نہ ہوا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com