پڑ گئے زلفوں کے پھندے اور بھی
پڑ گئے زلفوں کے پھندے اور بھی اب تو یہ الجھن ہے چندے اور بھی مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
پڑ گئے زلفوں کے پھندے اور بھی اب تو یہ الجھن ہے چندے اور بھی مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
جلے گا دل تمہیں بزم عدو میں دیکھ کر میرا دھواں بن بن کے ارماں محفل دشمن سے نکلیں گے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
صورت تو ایک ہی تھی دو گھر ہوئے تو کیا ہے دیر و حرم کی بابت جھگڑے فضول ڈالے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
وہ قدرت کے نمونے کیا ہوئے جو اس میں پہلے تھے میں کعبہ کیا کروں مجھ سے یہ گھر دیکھا نہیں جاتا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
یہ نقشہ ہے کہ منہ تکنے لگا ہے مدعا میرا یہ حالت ہے کہ صورت دیکھتا ہے مدعی میری مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
آہ رسا خدا کے لیے دیکھ بھال کے ان کا بھی گھر ملا ہوا دشمن کے گھر سے ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
قیس نے پردۂ محمل کو جو دیکھا تو کہا یہ بھی اللہ کرے میرا گریباں ہو جائے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
جلوۂ رخسار ساقی ساغر و مینا میں ہے چاند اوپر ہے مگر ڈوبا ہوا دریا میں ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
خضر بھی آپ پر عاشق ہوئے ہیں قضا آئی حیات جاوداں کی مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
میرا دل مضطرؔ بت کافر سے لگا ہے اور آنکھ مری سوئے خدا دیکھ رہی ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com