میرا رنگ روپ بگڑ گیا مرا یار مجھ سے بچھڑ گیا
میرا رنگ روپ بگڑ گیا مرا یار مجھ سے بچھڑ گیا جو چمن خزاں سے اجڑ گیا میں اسی کی فصل بہار ہوں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
میرا رنگ روپ بگڑ گیا مرا یار مجھ سے بچھڑ گیا جو چمن خزاں سے اجڑ گیا میں اسی کی فصل بہار ہوں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
بچھڑنا بھی تمہارا جیتے جی کی موت ہے گویا اسے کیا خاک لطف زندگی جس سے جدا تم ہو مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
ان بتوں کی ہی محبت سے خدا ملتا ہے کافروں کو جو نہ چاہے وہ مسلمان نہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
میری ارمان بھری آنکھ کی تاثیر ہے یہ جس کو میں پیار سے دیکھوں گا وہی تو ہوگا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
ہمارے ایک دل کو ان کی دو زلفوں نے گھیرا ہے یہ کہتی ہے کہ میرا ہے وہ کہتی ہے کہ میرا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
ان کو آتی تھی نیند اور مجھ کو اپنا قصہ تمام کرنا تھا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
مدہوش ہی رہا میں جہان خراب میں گوندھی گئی تھی کیا مری مٹی شراب میں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
آئنہ دیکھ کر غرور فضول بات وہ کر جو دوسرا نہ کرے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
مرے دل نے جھٹکے اٹھائے ہیں کتنے یہ تم اپنی زلفوں کے بالوں سے پوچھو کلیجے کی چوٹوں کو میں کیا بتاؤں یہ چھاتی پہ لہرانے والوں سے پوچھو مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
مرے دل نے جھٹکے اٹھائے ہیں کتنے یہ تم اپنی زلفوں کے بالوں سے پوچھو Read More »
ایک ہم ہیں کہ جہاں جائیں برے کہلائیں ایک وہ ہیں کہ جہاں جائیں وہیں اچھے ہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com