جگانے چٹکیاں لینے ستانے کون آتا ہے
جگانے چٹکیاں لینے ستانے کون آتا ہے یہ چھپ کر خواب میں اللہ جانے کون آتا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
جگانے چٹکیاں لینے ستانے کون آتا ہے یہ چھپ کر خواب میں اللہ جانے کون آتا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
دل کو میں اپنے پاس کیوں رکھوں تو ہی لے جا اگر یہ تیرا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
حسرتوں کو کوئی کہاں رکھے دل کے اندر قیام ہے تیرا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
انھوں نے کیا نہ کیا اور کیا نہیں کرتے ہزار کچھ ہو مگر اک وفا نہیں کرتے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
محبت قدرداں ہوتی تو پھر کاہے کا رونا تھا ہمیں بھی تم سمجھتے تم کو جیسا ہم سمجھتے ہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
خوب اس دل پہ تری آنکھ نے ڈورے ڈالے خوب کاجل نے تری آنکھ میں ڈورا کھینچا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
یہ تو سمجھا میں خدا کو کہ خدا ہے لیکن یہ نہ سمجھا کہ سمجھ میں مری کیوں کر آیا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
تصور میں ترا در اپنے سر تک کھینچ لیتا ہوں ستم گر میں نہیں چلتا تری دیوار چلتی ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
یہ تو ممکن نہیں محبت میں آپ جو کچھ کہیں وہ ہم نہ کریں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
زباں قاصد کی مضطرؔ کاٹ لی جب ان کو خط بھیجا کہ آخر آدمی ہے تذکرہ شاید کہیں کر دے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com