دل کیا کرے جو راز محبت کا کھل گیا
دل کیا کرے جو راز محبت کا کھل گیا میں کیا کروں کہ عشق ہی اک نامور سے ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
دل کیا کرے جو راز محبت کا کھل گیا میں کیا کروں کہ عشق ہی اک نامور سے ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
آؤ تو میرے آئنۂ دل کے سامنے ایسا حسیں دکھاؤں کہ ایسا نہ ہو کہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
فنا کے بعد اس دنیا میں کچھ باقی نہیں رہتا فقط اک نام اچھا یا برا مشہور رہتا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
قبر پر کیا ہوا جو میلا ہے مرنے والا نرا اکیلا ہے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
تیری الجھی ہوئی باتوں سے مرا دل الجھا تیرے بکھرے ہوئے بالوں نے پریشان کیا مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
خدا کی دین کا موسیٰ سے پوچھیے احوال کہ آگ لینے کو جائیں پیمبری مل جائے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
دیکھ کر کعبے کو خالی میں یہ کہہ کر آ گیا ایسے گھر کو کیا کروں گا جس کے اندر تو نہیں مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
ہزاروں حسن والے اس زمیں میں دفن ہیں مضطرؔ قیامت ہوگی جب یہ سب کے سب مدفن سے نکلیں گے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
کچھ تمہیں تو ایک دنیا میں نہیں اور بھی ہیں سیکڑوں اس نام کے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com
اس سے کہہ دو کہ وہ جفا نہ کرے کہیں مجھ سا اسے خدا نہ کرے مضطر خیرآبادی iztirabiztirab.com