Iztirab

Iztirab

Nida Fazli Nazm

محبت

پہلے وہ رنگ تھی پھر روپ بنی روپ سے جسم میں تبدیل ہوئی اور پھر جسم سے بستر بن کر گھر کے کونے میں لگی رہتی ہے جس کو کمرے میں گھٹا سناٹا وقت بے وقت اٹھا لیتا ہے کھول لیتا ہے ،بچھا لیتا ہے ندا فاضلی iztirabiztirab.com

محبت Read More »

دیوانگی رہے باقی

تو اس طرح سے مری زندگی میں شامل ہے جہاں بھی جاؤں یہ لگتا ہے تیری محفل ہے ہر ایک رنگ ترے روپ کی جھلک لے لے کوئی ہنسی کوئی لہجہ کوئی مہک لے لے یہ آسمان یہ تارے یہ راستے یہ ہوا ہر ایک چیز ہے اپنی جگہ ٹھکانے سے کئی دنوں سے شکایت

دیوانگی رہے باقی Read More »

سنا ہے میں نے

سنا ہے میں نے کئی دن سے تم پریشاں ہو کسی خیال میں ہر وقت کھوئی رہتی ہو گلی میں جاتی ہو جاتے ہی لوٹ آتی ہو کہیں کی چیز کہیں رکھ کے بھول جاتی ہو کچن میں روز کوئی پیالی توڑ دیتی ہو مسالہ پیس کر سل یونہی چھوڑ دیتی ہو نصیحتوں سے خفا

سنا ہے میں نے Read More »

اتفاق

ہم سب ایک اتفاق کے مختلف نام ہیں مذہب ملک زبان اسی اتفاق کی ان گنت کڑیاں ہیں اگر پیدائش سے پہلے انتخاب کی اجازت ہوتی تو کوئی لڑکا اپنے باپ کے گھر میں پیدا ہونا پسند نہیں کرتا ندا فاضلی iztirabiztirab.com

اتفاق Read More »

والد کی وفات پر

تمہاری قبر پر میں فاتحہ پڑھنے نہیں آیا مجھے معلوم تھا تم مر نہیں سکتے تمہاری موت کی سچی خبر جس نے اڑائی تھی وہ جھوٹا تھا وہ تم کب تھے کوئی سوکھا ہوا پتہ ہوا سے مل کے ٹوٹا تھا مری آنکھیں تمہارے منظروں میں قید ہیں اب تک میں جو بھی دیکھتا ہوں

والد کی وفات پر Read More »

سچائی

وہ کسی ایک مرد کے ساتھ زیادہ دن نہیں رہ سکتی یہ اس کی کمزوری نہیں سچائی ہے لیکن جتنے دن وہ جس کے ساتھ رہتی ہے اس کے ساتھ بے وفائی نہیں کرتی اسے لوگ بھلے ہی کچھ کہیں مگر کسی ایک گھر میں زندگی بھر جھوٹ بولنے سے الگ الگ مکانوں میں سچائیاں

سچائی Read More »

آدمی کی تلاش

ابھی مرا نہیں زندہ ہے آدمی شاید یہیں کہیں اسے ڈھونڈو یہیں کہیں ہوگا بدن کی اندھی گپھا میں چھپا ہوا ہوگا بڑھا کے ہاتھ ہر اک روشنی کو گل کر دو ہوائیں تیز ہیں جھنڈے لپیٹ کر رکھ دو جو ہو سکے تو ان آنکھوں پہ پٹیاں کس دو نہ کوئی پاؤں کی آہٹ

آدمی کی تلاش Read More »

وہ لڑکی

وہ لڑکی یاد آتی ہے جو ہونٹوں سے نہیں پورے بدن سے بات کرتی تھی سمٹتے وقت بھی چاروں دشاؤں میں بکھرتی تھی وہ لڑکی یاد آتی ہے وہ لڑکی اب نہ جانے کس کے بستر کی کرن ہوگی ابھی تک پھول کی مانند ہوگی یا چمن ہوگی سجیلی رات اب بھی جب کبھی گھونگھٹ

وہ لڑکی Read More »

وقت سے پہلے

یوں تو ہر رشتہ کا انجام یہی ہوتا ہے پھول کھلتا ہے مہکتا ہے بکھر جاتا ہے تم سے ویسے تو نہیں کوئی شکایت لیکن شاخ ہو سبز تو حساس فضا ہوتی ہے ہر کلی زخم کی صورت ہی جدا ہوتی ہے تم نے بیکار ہی موسم کو ستایا ورنہ پھول جب کھل کے مہک

وقت سے پہلے Read More »

انتظار

مدتیں بیت گئیں تم نہیں آئیں اب تک روز سورج کے بیاباں میں بھٹکتی ہے حیات چاند کے غار میں تھک ہار کے سو جاتی ہے رات پھول کچھ دیر مہکتا ہے بکھر جاتا ہے ہر نشہ لہر بنانے میں اتر جاتا ہے وقت! بے چہرہ ہواؤں سا گزر جاتا ہے کسی آواز کے سبزے

انتظار Read More »