تھی کبھی حسن و عشق کا موضوع
تھی کبھی حسن و عشق کا موضوع صرف راز و نیاز کی باتیں آج کا ذوق و شوق کا مضمون ساگ آلو پیاز کی باتیں رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
تھی کبھی حسن و عشق کا موضوع صرف راز و نیاز کی باتیں آج کا ذوق و شوق کا مضمون ساگ آلو پیاز کی باتیں رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
درود پڑھتے ہیں سنگریزے ہے تیرا حسن مقال کیسا کیا وہ شق القمر فلک پر کمال ہے اور کمال کیسا مئے محبت کے چند قطروں میں کیا بہک جاؤں گا میں توبہ کہ بادہ مست ازل ہوں ساقی مری طرف یہ خیال کیسا ازل کے دن کی کھنچی ہوئی ہو خدا کی تیار کی ہوئی
میزان ہاتھ میں ہے زیاں کی نہ سود کی تفریق ہی محال ہے بود و نبود کی پروا نہیں ہے ہم کو خود اپنے وجود کی لیکن شکایتیں ہیں یہود و ہنود کی رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
جو اپنے قول کو قانون سمجھیں وہ قائل ہو نہیں سکتے ابد تک بہت سے لوگ یاران وطن ہیں محقق ہیں مگر حقے کی حد تک رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
ہم لوگ ہیں واقعی عجوبہ کیوں آپ میں مست ہیں نہ جانے سنتے ہیں نیوز بی بی سی سے آل انڈیا ریڈیو سے گانے رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
ہم نے ڈالی سماج پر جو نظر لوگ بیزار آگہی نکلے کچھ حقیقی افیم چی دیکھے کچھ سیاسی افیم چی نکلے رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
لاکھ محکم ہو حصار مرحبی و عنتری غازیوں کا بازوئے خیبر کشا بھی کم نہیں رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
کامیابی کا ہے رئیسؔ امکاں گر مرتب عمل کے خاکے ہوں اف بیانات کی یہ گونج گرج جس طرح ایٹمی دھماکے ہوں رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
تو مجھے فرزانگی کا فن نہ سکھلا اے خرد عین ممکن ہے کہ مجھ سا کوئی دیوانہ نہ ہو رئیس امروہوی iztirabiztirab.com
جو مطلع تقدیس محبت تھے وہ چہرے خفگی کے سبب ہم سے گریزاں نظر آئے رئیس امروہوی iztirabiztirab.com