Mahmood Shaam
- 5 February 1940
- Pakistan
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. He is an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Ghazal
کبھی میں عالم امکاں سے گزر جاتا ہوں
کبھی میں عالم امکاں سے گزر جاتا ہوں اور کبھی جسم کی دلدل میں اتر جاتا ہوں یہ بھرا شہر کبھی مجھ میں سمٹ آتا
کچھ نظر آتا نہیں ہے وہ اجالا کر دیا
کچھ نظر آتا نہیں ہے وہ اجالا کر دیا سب ہی اپنا آپ بھولے وہ تماشا کر دیا کان بھی پڑتی نہیں ہے اب تو
روز و شب کی شاخ سے بچھڑا ہوا پتا ہوں میں
روز و شب کی شاخ سے بچھڑا ہوا پتا ہوں میں وقت بھی اب ڈھونڈھتا ہے جس کو وہ لمحہ ہوں میں دل کے شیشے
کس رنگ میں ہیں اہل وفا اس سے نہ کہنا
کس رنگ میں ہیں اہل وفا اس سے نہ کہنا کیوں پھول ہیں خوشبو سے جدا اس سے نہ کہنا ڈوبی نہیں مدت سے جو
زندگی جس سے جاگتی ہے ابھی
زندگی جس سے جاگتی ہے ابھی وہ کہانی تو ان کہی ہے ابھی راہ میں اور بھی میں کوہ گراں ایک دیوار ہی گری ہے
یاد مجھے دلا گئی میری وہ بے وفائیاں
یاد مجھے دلا گئی میری وہ بے وفائیاں آنکھ میں اس کی نقش تھیں کتنی کٹھن جدائیاں چہرے پہ کیا عذاب تھے آنکھ میں کتنے
کیا ہوئے پھول سے بدن کچھ سوچ
کیا ہوئے پھول سے بدن کچھ سوچ چھپ گئے چاند کیوں معاً کچھ سوچ کیوں سسکتی ہے چاندنی شب بھر آہیں بھرتی ہے کیوں پون
گھر گیا ہوں بے طرح میں خواہشوں کے درمیاں
گھر گیا ہوں بے طرح میں خواہشوں کے درمیاں جسم کے ریزے اڑاتی آندھیوں کے درمیاں کتنے چہرے کتنی شکلیں پھر بھی تنہائی وہی کون
ٹوٹے ہیں کیسے خواہشوں کے آئنوں کو دیکھ
ٹوٹے ہیں کیسے خواہشوں کے آئنوں کو دیکھ پلکوں کی تہ میں بکھری ہوئی کرچیوں کو دیکھ میں ہوں ترا ہی عکس مرے رنگ پر
کتنے در وا ہیں کہیں آنکھ ملائیں تو سہی
کتنے در وا ہیں کہیں آنکھ ملائیں تو سہی اس نئے شہر سے کچھ ربط بڑھائیں تو سہی کسی خوشبو کے تعاقب میں چلیں گام
دل کا عجیب حال ہے تیری صدا کے بعد
دل کا عجیب حال ہے تیری صدا کے بعد جیسے کہ آسمان کا منظر گھٹا کے بعد کیا کیا نقوش ہم نے ابھارے تھے ریت
پلکیں اجاڑ دل ہے بجھا روح سو گئی
پلکیں اجاڑ دل ہے بجھا روح سو گئی روئے ہوئے بھی یارو بہت دیر ہو گئی اک وہ صدا تھی اپنے تو جینے کا حوصلہ